نظم: شنگرفی فضائیں... ڈاکٹر گلشن مسرّت
شنگرفی فضاؤں کے ابرِ جان لیوا ہیں؛ پھول اور پتوں کے ننھے ننھے جسموں کو؛ خوف سے بچانا ہے
شنگرفی فضاؤں کے دھول دھول بادل نے
پھول اور پتوں کے ننھے ننھے جسموں پر
زہر زہر قطروں سے
بارشیں جو کر دی ہیں
اب کی آبیاری سے
ایسا کیسے ممکن ہے
گل کھلیں محبت کے، گل کھلیں مروت کے
ایسا اب نہیں ہوگا
یہ بھی پڑھیں : نظم: یادوں کی لائبریری...ام ماریہ حق
شنگرفی فضاؤں کے ابرِ جان لیوا ہیں
پھول اور پتوں کے ننھے ننھے جسموں کو
خوف سے بچانا ہے
پھر سے زندہ کرنا ہے۔
پھر سے سانس لینے کا وہ ہنر سکھانا ہے
جس میں گل مہکتے ہیں
اور مسکراتے ہیں
... ڈاکٹر گلشن مسرّت (Gulshan119@gmail.com)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔