پاکستان گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے کے لئے کیا کر رہا ہے؟ وزیر شیری رحمان نے دیا جواب
موسمیاتی تبدیلی کی وزیر شیری رحمان نے یہاں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے کے لیے فضلہ اور ری سائیکلنگ مواد کو کم کرنے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے
اسلام آباد: پاکستان ماحول پر منفی اثرات سے بچنے کے لیے گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کے لیے ذمہ دار فضلہ کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ موسمیاتی تبدیلی کی وزیر شیری رحمان نے یہاں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے کے لیے فضلہ اور ری سائیکلنگ مواد کو کم کرنے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے اور حکومت گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔
شیری رحمن نے کہا کہ ’’ہر ایک کو اپنی ذمہ داری پوری کرنی ہوگی۔ ہمیں پلاسٹک کچرے کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک پالیسی کی ضرورت ہے۔ پوری دنیا میں پلاسٹک اور مختلف چیزوں کو ری سائیکل کیا جا رہا ہے۔ پاکستان کو بھی ری سائیکلنگ مراکز کی ضرورت ہے۔" انہوں نے کہا کہ غیر منظم فضلہ پاکستان میں ایک بڑا مسئلہ ہے اور ملک کے تمام بڑے اسٹیک ہولڈرز کو اس ویسٹ مینجمنٹ پر قابو پانے کے لیے شامل ہونا ہوگا۔
پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ملک ماحولیاتی گراوٹ اور موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے 10 ممالک میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ملک میں 3.3 کروڑ سے زیادہ لوگ سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ایسی تباہی ہم نے کبھی نہیں دیکھی۔ قدرتی آفات نے پاکستان کی جی ڈی پی کے 0.9 فیصد کے نقصان کے ساتھ معیشت کو بری طرح متاثر کیا ہے۔
شیری رحمٰن نے کہا کہ وزارت نے موسمیاتی تبدیلی سے کمزور لوگوں کو بچانے کی اپنی کوششوں میں لیونگ انڈس اقدام شروع کیا ہے جس میں موسمیاتی تبدیلی، حیاتیاتی تنوع اور آلودگی سے متعلق منصوبے شامل ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔