خود ساختہ جلاوطنی کی زندگی گزارنے والے پرویز مشرف کی آخری رسومات پاکستان میں کی جائیں گی ادا، دبئی سے وطن لائی جائے گی میت

پاکستان میں پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کی حکومت بننے پر پرویز مشرف کو ہمیشہ امید تھی کہ وہ ملک واپس آ سکیں گے لیکن ایسا نہ ہو سکا۔

پرویز مشرف، تصویر آئی اے این ایس
پرویز مشرف، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

اسلام آباد: پاکستان میں ایمرجنسی نافذ کرنے اور فوجی بغاوت کے الزام میں مواخذے کے بعد خود ساختہ جلا وطنی اختیار کرنے والے سابق صدر پرویز مشرف کی آخری رسومات پاکستان میں ہی ادا کی جائیں گی۔ پرویز مشرف کی میت دبئی سے وطن واپس لائی جائے گی، جہاں وہ طویل علالت کے بعد اتوار کو ایک اسپتال میں انتقال کر گئے۔ مشرف کے انتقال کے بعد پاکستان میں غم کی فضا ہے۔

اہل خانہ کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق 79 سالہ سابق صدر اور آرمی چیف پرویز مشرف امائلائیڈوسس کے مرض میں مبتلا تھے۔ یہ ایک غیر معمولی بیماری ہے، جو اس وقت ہوتی ہے جب جسم میں امائلائڈ نامی ایک غیر معمولی پروٹین جمع ہو جاتی ہے۔ اس میں جسم کے اعضاء کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔ اس مرض میں مبتلا پرویز مشرف متحدہ عرب امارات کے امریکن اسپتال میں زیر علاج تھے، جہاں وہ آج انتقال کر گئے۔


طویل عرصے سے دبئی میں زیر علاج جنرل (ر) مشرف ایک بار پاکستان واپس آنا چاہتے تھے۔ پاکستان میں پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کی حکومت بننے پر پرویز مشرف کو ہمیشہ امید تھی کہ وہ ملک واپس آ سکیں گے لیکن ایسا نہ ہو سکا۔ پہلے وہ اپنے خلاف چل رہے مقدمات اور اب ان میں سزا ملنے کے باعث وطن واپس نہیں آ سکتے تھے لیکن اب ان کی موت کے بعد ان کی خواہش پوری ہو جائے گی اور ان کی آخری رسومات ملک میں ہی ادا کی جائیں گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔