پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے ایک بار پھر پاکستانی فوج کو بنایا تنقید کا نشانہ
عمران خان کی پارٹی ’پاکستان تحریک انصاف‘ (پی ٹی آئی) پنجاب کے وزیر آباد علاقے سے اپنا رکا ہوا ’لانگ مارچ‘ جمعرات کو پھر سے شروع کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔
اپنے اوپر ہوئے قاتلانہ حملہ کے بعد پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان شدید ناراض ہیں۔ انھوں نے خود پر ہوئے حملے سے متعلق ایک بار پھر پاکستانی فوج کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور ایک دیگر فوجی افسر کا نام منکشف کرنے کی دھمکی دی ہے۔
واضح رہے کہ عمران خان نے جمعرات کو پنجاب کے وزیر آباد میں وزیر اعظم نواز شریف حکومت کے خلاف ’لانگ مارچ‘ کے دوران حملہ ہوا تھا۔ اس حملہ میں ان کے داہنے پیر میں گولیاں لگی تھیں۔ عمران خان نے الزام عائد کیا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف، وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اور میجر جنرل فیصل نصیر ان کے قتل کی خوفناک سازش میں شامل تھے۔
عمران خان نے اپنے ایک تازہ ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’میں دوسرے افسر کے نام کا بھی انکشاف کروں گا جو (3 نومبر کو) دوپہر 12 بجے سے شام 5 بجے تک میجر جنرل فیصل کے ساتھ سازش کو انجام دیے جانے کی نگرانی کر رہا تھا۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ عمران خان کی پارٹی ’پاکستان تحریک انصاف‘ (پی ٹی آئی) پنجاب کے وزیر آباد علاقے سے اپنا رکا ہوا ’لانگ مارچ‘ جمعرات کو پھر سے شروع کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ گزشتہ ہفتہ وزیر آباد علاقے میں عمران خان پر حملہ کے بعد اس لانگ مارچ کو روک دیا گیا تھا۔ حملے میں عمران خان کے داہنے پیر میں گولی گی تھی۔ دو مسلح افراد نے اس حملے کو انجام دیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔