پاکستانی افسر نے کویتی سفیر کا والٹ چرایا، واقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر جاری

سی سی ٹی وی کیمرے میں قید تصویروں کو بنیاد بنا کر پاکستانی سینئر افسر ضرغام حیدر خان کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور پورے معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے۔ اس واقعہ سے پاکستان میں ہنگامہ برپا ہے۔

تصویر ویڈیو گریب
تصویر ویڈیو گریب
user

قومی آواز بیورو

پاکستان میں جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر ضرغام حیدر خان اس وقت سرخیوں میں بنے ہوئے ہیں۔ ان کے سرخیوں میں آنے کی وجہ حیران کرنے والی ہے اور بتایا جا رہا ہے کہ حیدر خان نے کویتی سفیر کا والٹ چوری کیا ہے۔ دراصل پاکستان اور کویت کے درمیان وزارتی سطح کی ایک مشترکہ کمیشن میٹنگ اسلام آباد میں ہو رہی تھی جب پاکستانی افسر نے یہ شرمناک واقعہ انجام دیا۔ بتایا جاتا ہے کہ والٹ چوری ہونے کی شکایت کویتی سفیر نے جب کی تو لوگ پریشان ہوئے کہ آخر سخت سیکورٹی کے درمیان کویتی سفیر کے ساتھ اس طرح کا حادثہ کس طرح سرزد ہو گیا۔

جب اس پورے معاملے کی تحقیق کی گئی اور وہاں لگے سی سی ٹی وی کیمرے کو کھنگالا گیا تو پتہ چلا کہ والٹ پاکستانی افسر ضرغام حیدر خان نے چرایا ہے۔ سی سی ٹی وی کیمرہ میں قید اس ویڈیو کو پاکستان کے ایک صحافی عمر قریشی نے اپنے سوشل میڈیا پر شیئر بھی کیا ہے جس کے بعد اس پاکستانی افسر کی خوب بدنامی ہو رہی ہے۔ 7 سیکنڈ کے اس ویڈیو میں صاف نظر آ رہا ہے کہ پاکستانی افسر ٹہلتے ہوئے ٹیبل کے قریب پہنچتے ہیں اور اس پر رکھے والٹ کو اٹھا کر اپنے کوٹ کی جیب میں رکھ لیتے ہیں۔

ڈیلی پاکستان میں شائع ایک خبر کے مطابق ملزم افسر کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور ان کے خلاف کیس بھی درج کر لیا گیا ہے۔ اس پورے معاملے کے بعد پاکستان میں ہنگامہ برپا ہے اور ان کے خلاف کارروائی کیے جانے کا مطالبہ بھی کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق کویتی اور پاکستانی افسران کے درمیان وزارتی سطح کی اس میٹنگ کے لیے اعلیٰ سطحی سیکورٹی کے انتظامات کیے گئے تھے۔ اس کے باوجود والٹ چوری ہونے کا معاملہ منظر عام پر آنے کے بعد وہاں موجود سبھی لوگ حیران تھے۔ اس چوری کا پتہ چلنے کے بعد اب بھی کچھ لوگوں کو یقین نہیں ہو رہا ہے اور وہ سمجھ نہیں پا رہے ہیں کہ آخر ایک افسر اس طرح کی ذلت آمیز حرکت کیسے کر سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 30 Sep 2018, 5:05 PM