کینیا میں پاکستانی صحافی و اینکر ارشد شریف کا قتل
جویریہ صدیق نے اپیل کی ہے کہ ہماری پرائیویسی کا احترام کریں اور بریکنگ نیوز کے نام پر ہماری فیملی کی تصویریں، ذاتی تفصیلات اور ارشد شریف کی اسپتال میں لی جانے والی آخری تصاویر شیئر نہ کریں۔
لندن: پاکستانی صحافی ارشد شریف کی کینیا میں موت کی تصدیق ان کی اہلیہ نے پیر کی صبح کی ہے۔ جویریہ صدیق نے ٹوئٹر پر اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’آج میں نے اپنا دوست، شوہر اور پسندیدہ صحافی کھو دیا ہے۔ جویریہ صدیق نے کہا ہے کہ ’پولیس نے انھیں بتایا ہے کہ ارشد شریف کو کینیا میں مار دیا گیا ہے۔‘ انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں اپیل کی کہ ’ہماری پرائیویسی کا احترام کریں اور بریکنگ نیوز کے نام پر برائے مہربانی ہماری فیملی کی تصویریں، ذاتی تفصیلات اور ارشد شریف کی اسپتال میں لی جانے والی آخری تصاویر شیئر نہ کریں‘۔
ارشد شریف پاکستان میں طویل عرصے تک نجی چینل ’اے آر وائی نیوز‘ سے منسلک رہے، اے آر وائی نیوز کے سی ای او سلمان اقبال نے بھی اس حوالے سے ٹوئٹ کرتے ہوئے اظہار افسوس کیا۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق ان کے چینل سے وابستہ صحافی ارشد شریف کی کینیا میں ایک حادثے میں موت واقع ہوئی ہے۔ جہاں اے آر وائی میں کام کرنے والے ان کے ساتھیوں نے اس موت پر سوشل میڈیا پر دکھ کا اظہار کیا، وہیں چینل کے چیف ایگزیکٹو سلمان اقبال نے بھی تعزیتی ٹوئٹ کیا اور کہا کہ انھیں اس خبر پر یقین نہیں ہو رہا ہے اور اس واقعے پر کہنے کو کوئی الفاظ نہیں مل رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : سلمان رشدی ایک آنکھ کی بینائی سے محروم: ایجنٹ اینڈریو وائلی
خیال رہے کہ ارشد شریف کے بیرون ملک چلے جانے کے چند دن بعد اے آر وائی نے یہ واضح کیا تھا کہ ارشد شریف اب اے آر وائی سے وابستہ نہیں رہے۔ مختلف صحافیوں کی طرف سے ارشد شریف کی کینیا میں موت کے واقعے سے متعلق تعزیتی ٹوئٹ کیے گئے۔ تاہم ابھی تک پاکستانی حکومت اور کینیا کی طرف سے بھی سرکاری سطح پر اس واقعے سے متعلق کوئی تفصیلات جاری نہیں کی گئی ہیں کہ پولیس ابھی کس قسم کی تحقیقات کر رہی ہے اور یہ واقعہ کہاں اور کیسے پیش آیا؟ ارشد شریف کو 23 مارچ کو حکومت پاکستان کی طرف سے پرائیڈ آف پرفارمنس کا ایوارڈ بھی دیا گیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔