پاکستانی وزیر خارجہ نے کلبھوشن جادھو معاملے کی پیچیدگی کا ذمہ دار نواز شریف کو ٹھہرایا

52 سالہ ہندوستانی بحریہ کے افسر کلبھوشن سدھیر جادھو کو پاکستانی فوجی عدالت نے جاسوسی کے الزام میں اپریل 2017 میں سزائے موت سنائی تھی۔

کلبھوشن سدھیر جادھو، تصویر آئی اے این ایس
کلبھوشن سدھیر جادھو، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

نئی دہلی: پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سابقہ ​​پاکستان (ن لیگ) کی حکومت پر کلبھوشن جادھو کیس کو پیچیدہ بنانے کا الزام عائد کیا ہے۔ محمود قریشی نے اتوار کو ملتان میں ایک پارک کی تعمیراتی کام کا آغاز کرنے کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرنے کے دوران یہ الزام لگایا۔

ڈان کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ ’’ہم نے بین الاقوامی عدالت انصاف کی ہدایت پر عمل درآمد کے لئے اقدامات کیے ہیں۔ ہندوستان چاہتا ہے کہ پاکستان کلبھوشن جادھو تک قونصلر رسائی سے انکار کرے تاکہ اسے آئی سی جے جانے کا راستہ پھر کھل سکے۔ اپوزیشن کو اس سلسلے میں بیانات دے کر لاعلمی کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے اور ہندوستانی فریق کو مضبوط کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔ "تاہم ، محمود قریشی نے اس سلسلے میں تفصیلات کچھ نہیں بتائیں کہ 2013 سے 2018 تک اپنے پانچ سالہ اقتدار کے دوران نواز شریف حکومت نے کس طرح معاملہ پیچیدہ بنا دیا تھا۔


وزیر خارجہ کا بیان پاکستان قومی اسمبلی میں آئی سی جے (جائزہ اور نظرثانی) بل 2020 کی منظوری پر عمران خان کی زیرقیادت حکومت کے خلاف حزب اختلاف کی سخت مخالفت کے درمیان سامنے آیا ہے۔ یہ قانون آئی سی جے کے فیصلے کے مطابق جادھو تک نئی قونصلر رسائی کی اجازت دے گا۔ انہوں نے بتایا کہ فیصلے پر عمل درآمد نہ کرنے پر ہندوستان ایک مرتبہ پھر پاکستان کو آئی سی جے میں گھیرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ جو بھی احتساب کے عمل سے گزر رہا ہے اسے اپنی بے گناہی ثابت کرنے کا موقع دیا جائے گا۔ واضح رہے کہ 52 سالہ ہندوستانی بحریہ کے افسر کلبھوشن سدھیر جادھو کو پاکستانی فوجی عدالت نے جاسوسی کے الزام میں اپریل 2017 میں سزائے موت سنائی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔