پاکستانی الیکشن کمیشن نے شہباز شریف کو نوٹس جاری کیا
کمیشن نے پی ایم ایل این کے صدر کو خبردار کیا کہ اگر پارٹی قانون کے مطابق انٹراپارٹی الیکشن کرانے میں ناکام رہتی ہے تو وہ اپنا انتخابی نشان حاصل کرنے کے لیے نااہل ہو سکتے ہیں۔
پاکستان میں الیکشن کمیشن نے وزیر اعظم شہباز شریف سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔
پاکستانی اخبار دی نیوز انٹرنیشنل نے اتوار کو شائع کیا کہ کمیشن نے مسٹر شہباز کو یہ نوٹس حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کی جانب سے انٹراپارٹی انتخابات کرانے میں ناکامی پر جاری کیا ہے۔ کمیشن نے دیگر جماعتوں کی تفصیلات کے ساتھ ایک بیان بھی جاری کیا جنہیں پارٹی میں الیکشن نہ کرانے کے نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔
کمیشن نے نشاندہی کی کہ پی ایم ایل این کی انٹراپارٹی انتخابات کے انعقاد کی آخری تاریخ 13 مارچ 2022 تھی جسے پی ایم ایل این کی درخواست پر 14 مئی تک بڑھایا گیا تھا اور پارٹی کو قانون کے تحت انتخابی سرٹیفکیٹ جمع کرانے کی ضرورت تھی۔ کمیشن نے پی ایم ایل این کے صدر کو خبردار کیا کہ اگر پارٹی قانون کے مطابق انٹراپارٹی الیکشن کرانے میں ناکام رہتی ہے تو وہ اپنا انتخابی نشان حاصل کرنے کے لیے نااہل ہو سکتے ہیں۔
اسی طرح الیکشن کمیشن نے رپورٹ کیا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے لیے انٹراپارٹی انتخابات کرانے کی آخری تاریخ 13 جون 2021 تھی، لیکن پارٹی نے مزید کچھ وقت دینے کی درخواست کی اور اسے 13 جون 2022 تک بڑھا دیا گیا ہے۔
کمیشن نے نشاندہی کی کہ الیکشن ایکٹ 2017 کا سیکشن 208 تمام سیاسی جماعتوں سے وفاقی، صوبائی اور مقامی سطح پر عہدیداروں کا انتخاب کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔
کمیشن کی جانب سے جاری کی گئی فہرست میں پاکستان کسان اتحاد (چوہدری انور)، پی ٹی آئی گلالئی، پاکستان قومی یکجہتی پارٹی، محب وطن آزادی انقلاب انجمن، پاکستان متحدہ علماء مشائخ کونسل، پاکستان امن پارٹی، سنی اتحاد، عام آدمی تحریک پاکستان شامل ہیں۔ آل پاکستان تحریک اور پاکستان ہیومن رائٹس پارٹی۔ کمیشن نے ان جماعتوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 209 اور سیکشن 10 اور سیکشن 215(4) کی خلاف ورزی کرنے پر ان کے انتخابی نشانات حاصل کرنے کے لیے نااہل کیوں نہ کیا جائے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔