مشکل میں عمران خان، افغانستان میں امریکی فوج کی مدد پر عوام برہم، مظاہرے شروع
پنٹاگن افسر کا بیان سامنے آنے کے بعد اپوزیشن نے عمران حکومت کو گھیرنا شروع کر دیا ہے۔ امریکہ کو زمینی اور ہوائی مدد فراہم کرنے کے فیصلے پر پاکستان کے کئی شہروں میں عوام کا بھی مظاہرہ شروع ہو گیا ہے۔
افغانستان میں امریکہ کی فوجی مہم میں مبینہ طور سے اپنی حمایت دینے کے لیے پاکستان کٹہرے میں کھڑا ہو گیا ہے۔ افغانستان تک پہنچنے کے لیے پاکستان سے ہو کر ہوائی پرواز یا زمینی راستے سے جانے کی اجازت دینے کو لے کر پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کو ملک میں زبردست تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اسلام آباد میں عمران خان کی حکومت کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ جاری ہیں۔ اس کا اثر افغانستان-پاکستان والے علاقوں میں بھی دیکھنے کو مل رہا ہے، کیونکہ وہاں سے امریکی فوجیوں کی واپسی کا عمل شروع ہو چکا ہے۔
اس تنازعہ کی شروعات امریکہ میں گزشتہ ہفتے جمعہ کو ہوئی جب پنٹاگن کے افسر ڈیوڈ ایف ہیلوے نے سینیٹ کی مسلح سروس کمیٹی کو بتایا کہ امریکہ، پاکستان کے ساتھ جڑنا جاری رکھے گا کیونکہ اس کا کردار افغانستان میں امن کے عمل کی حمایت کرنے میں اہم رہا ہے۔ انڈو-پیسفک سیکورٹی سے جڑے معاملوں کے کارگزار معاون دفاعی سکریٹری ڈیوڈ ہیلوے نے کہا کہ خصوصاً پاکستان نے امریکی فوج کو افغانستان میں اپنی مہم چلانے کے لیے پاکستانی ہوائی علاقہ کے اوپر سے پرواز بھرنے کی اجازت دی، جہاں امریکہ تقریباً دو دہائی سے دہشت گردی مخالف مہموں میں مصروف ہے۔
پاکستانی اخبار ’ڈان‘ نے ہیلوے کے حوالے سے کہا کہ ’’پاکستان نے افغانستان میں اہم کردار نبھایا ہے اور انھوں نے افغانستان میں امن کے عمل کی حمایت کی ہے۔ انھوں نے آگے کہا کہ ہم پاکستان کے ساتھ اپنی بات چیت جاری رکھیں گے کیونکہ ان کی حمایت اور افغانستان کے مستقبل میں ان کا تعاون کافی اہم ہونے والا ہے۔‘‘ یہ بات کہہ کر پنٹاگن افسر نے یہ واضح کر دیا کہ پاکستان مستقبل میں بھی امریکہ کو ہوائی علاقہ کے ساتھ ساتھ ساز و سامان کی بھی مدد مہیا کرائے گا۔
پنٹاگن افسر کا مذکورہ بیان سامنے آنے کے بعد اپوزیشن نے اس ایشو کو لے کر عمران خان حکومت کو گھیرنا شروع کر دیا ہے۔ امریکیوں کو زمینی اور ہوائی مدد فراہم کرنے کے فیصلے پر پاکستان کے کئی شہروں میں لوگوں کے ذریعہ احتجاج جاری ہے۔ آنے والے دنوں میں ان احتجاجی مظاہروں کے مزید تیز ہونے کا امکان ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔