پاکستان: عمران کے گھر میں داخل ہوئی پولیس، پارٹی کے متعدد کارکن گرفتار
عمران خان نے ٹوئٹ کیا کہ پنجاب پولیس نے زمان پارک میں میرے گھر پر چھاپہ مارا ہے، جہاں بشریٰ بیگم اکیلی ہیں۔ یہ کس قانون کے تحت کر رہے ہیں؟
لاہور: پاکستان کے صوبہ پنجاب میں پولیس نے ہفتہ کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے گھر میں گھس کر طاقت کا استعمال کیا اور پارٹی کے 20 سے زائد کارکنوں کو گرفتار کر لیا۔ عمران خان کارروائی کے وقت توشہ خانہ کیس کی سماعت کے لیے اسلام آباد کی ایک عدالت جا رہے تھے۔
اہم بات یہ ہے کہ عمران خان کو ایک کیس میں وارنٹ کی بنیاد پر عدالت میں پیش کیا جانا ہے۔ پنجاب پولیس کی جانب سے عمران خان کو گرفتار کرنے کی حالیہ کوشش پولیس اور پارٹی کارکنوں کے درمیان جھڑپوں کا باعث بنی۔
ٹی وی نیوز چینل جیو نیوز کے مطابق، پولیس نے عمران خان کی زمان پارک رہائش گاہ پر پارٹی کی جانب سے لگائے گئے کارکنوں کے کیمپوں کو ختم کرنے کے لیے آپریشن شروع کر دیا ہے۔ عمران خان کے گھر میں داخل ہونے سے پہلے، پولیس نے کہا، “دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے، آپ سب سے گزارش ہے کہ وہ چلے جائیں۔
جیو نیوز کے مطابق پولیس مین گیٹ کو بلڈوز کرکے گھر میں داخل ہوئی اور پی ٹی آئی کے متعدد کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔ پولیس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کی کارروائی کے جواب میں عمران خان کی رہائش گاہ کے اندر سے براہ راست فائرنگ اور پٹرول بموں کا انہیں سامنا کرنا پڑا۔ جمعہ کو زمان پارک میں تلاشی کے حوالے سے انتظامیہ اور پی ٹی آئی کے درمیان معاہدے کے بعد علاقے میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی۔ پولیس نے سرچ آپریشن کے دوران مولوٹوف کاک ٹیل بنانے میں استعمال ہونے والا مواد بھی برآمد کیا۔
دریں اثنا، عمران خان نے ٹوئٹ کیا کہ پولیس نے اس وقت کارروائی کی جب ان کی اہلیہ بشریٰ بیگم گھر میں اکیلی تھیں۔ عمران خان نے ٹوئٹ کیا، "پنجاب پولیس نے زمان پارک میں میرے گھر پر چھاپہ مارا ہے، جہاں بشریٰ بیگم اکیلی ہیں۔ یہ کس قانون کے تحت کر رہے ہیں؟ یہ 'لندن پلان' کا حصہ ہے، جہاں مفرور نواز شریف ایک ملاقات پر رضامندی کے بدلے اقتدار کے لیے پرعزم تھے۔
بعض اطلاعات کے مطابق پولیس کی کارروائی کے وقت سابق وزیراعظم اسلام آباد جا رہے تھے۔ انہوں نے ٹوئٹر پر ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا کہ راستے میں سڑک حادثے کی وجہ سے انہیں عدالت پہنچنے میں دیر ہوئی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔