پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کی کرسی خطرے میں، اپوزیشن نے دیا الٹی میٹم

عمران خان حکومت اور بین الاقوامی مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان مبینہ سانٹھ گانٹھ کا ذکر کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ملک نے حکومت کی معاشی پالیسیوں کو خارج کر دیا ہے۔

پاکستانی وزیر اعظم عمران خان، تصویر آئی اے این ایس
پاکستانی وزیر اعظم عمران خان، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کی مشکلات دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہیں۔ ان کی حکومت کو خطرہ لاحق ہے اور اپوزیشن پارٹیوں نے تو عمران خان کو کرسی چھوڑنے کے لیے الٹی میٹم تک دے دیا ہے۔ دراصل پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) عمران حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ تحریک عدم اعتماد پیش کرنے سے پہلے پی پی پی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے 24 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا ہے اور کہا ہے کہ عمران خان استعفیٰ دے دیں یا پھر تحریک عدم اعتماد کے ذریعہ عہدہ سے دستبردار ہونے کے لیے تیار رہیں۔

خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے حوالے سے دی نیوز انٹرنیشنل نے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ لالہ موسی میں عوامی مارچ کے شرکا کو خطاب کرتے ہوئے پی پی پی لیڈر نے پیر کے روز کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت کے ساتھ عمران خان کو سبھی جمہوری طریقوں سے گدی سے ہٹانے کے لیے تیار ہے۔ پی پی لیڈر بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان اس قدر ڈرے ہوئے ہیں کہ انھوں نے اپنے سیاسی مخالفین کو گالی دینا اور ان کا نام خراب کرنا شروع کر دیا ہے۔


عمران خان حکومت اور بین الاقوامی مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان مبینہ سانٹھ گانٹھ کا ذکر کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ملک نے حکومت کی معاشی پالیسیوں کو خارج کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ملک میں معاشی بحران کے لیے کٹھ پتلی وزیر اعظم کو قصور وار ٹھہراتے ہوئے بلاول نے کہا کہ عام آدمی مہنگائی کی سنامی میں ڈوب رہا ہے۔ پی پی لیڈر نے یہ بھی کہا کہ عمران خان حکومت نے قرض کے لیے بھیک مانگی، جو پہلے کبھی حاصل کیے گئے قرض سے تین گنا زیادہ تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔