پاکستان کے میزائل حملے 3 خواتین سمیت 7 افراد کی موت ہوئی: ایران

دہشت گردی کے خلاف اپنے صفر رواداری کے موقف کو دہراتے ہوئے ہندوستان نے بدھ کے روز کہا کہ پاکستان میں دہشت گرد تنظیم کے ٹھکانوں پر ایرانی حملہ دونوں ممالک کے بیچ کا معاملہ ہے

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: ایران کی جانب سے پاکستان میں ’دہشت گردوں کے ٹھکانوں‘ پر میزائل حملے کے بعد پاکستان کی جانب سے بھی اسی طرح کی جوابی کارروائی انجام دی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایران کے سرکاری میڈیا نے پاکستان کی جانب سے میزائل حملے میں تین خواتین سمیت سات افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ ہلاک ہونے والوں میں چار بچے شامل ہیں

ایرانی میزائلوں نے پاکستان میں دہشت گرد تنظیم جیش العدل کے دو ٹھکانوں پر حملہ کیا ہے۔ دہشت گرد تنظیموں نے اس سے قبل ایران پاکستان سرحد کے قریب ایرانی سیکورٹی فورسز پر حملہ کیا تھا۔

پاکستان نے کہا کہ منگل کو پڑوسی ملک ایران کے حملوں میں دو بچے ہلاک اور تین دیگر زخمی ہوئے۔ ایران نے کہا کہ اس نے دہشت گرد گروپ جیش العدل سے منسلک دو اہداف کو نشانہ بنایا۔ عراق اور شام کے بعد پاکستان تیسرا ملک ہے جو گزشتہ چند دنوں میں ایرانی حملے کا نشانہ بنا۔


آپ کو بتاتے چلیں کہ جمعرات کی صبح خبر آئی تھی کہ پاکستان نے ایران کے کچھ علاقوں پر حملہ کیا ہے۔ حملے کے پاکستان کے دعوؤں کے درمیان اب ایران کے سرکاری میڈیا نے بھی اس کی تصدیق کر دی ہے۔ اس سب کے درمیان پاکستان نے اب ایران سے اپیل کی ہے کہ وہ تحمل سے کام لے اور ایسے اقدامات نہ کرے جس سے ماحول خراب ہو۔

پاکستان نے اسے ’ملکی سلامتی کے خلاف جارحیت کے جواب میں ایران کی طرف سے اٹھایا گیا ایک اور فیصلہ کن قدم‘ قرار دیا۔ ایران کی طرف سے "میزائل اور ڈرون" کی فائرنگ پر پاکستان میں شدید غصہ دیکھا گیا۔

قبل ازیں، دہشت گردی کے خلاف اپنے صفر رواداری کے موقف کو دہراتے ہوئے ہندوستان نے بدھ کے روز کہا کہ پاکستان میں دہشت گرد تنظیم کے ٹھکانوں پر ایرانی حملہ دونوں ممالک کے بیچ کا معاملہ ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا، ’’یہ ایران اور پاکستان کا معاملہ ہے۔ جہاں تک ہندوستان کا تعلق ہے، ہم دہشت گردی کے تئیں صفر رواداری اختیار کرتے ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ممالک اپنے تحفظ کے لیے کیا اقدامات کرتے ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔