پاکستان: زوردار خود کش دھماکہ سے پھر لرز اٹھا خیبر پختونخوا، 3 پولیس اہلکار ہلاک، متعدد زخمی
دھماکہ ٹینک اڈہ کے پاس ڈیرا اسماعیل خان کے مقامی بازار میں ہوا ہے، بتایا جا رہا ہے کہ دھماکہ خیز مادہ کو ایک موٹر سائیکل سے جوڑا گیا تھا۔
پاکستان کے خیبر پختونخوا میں ایک بار پھر شدید دھماکہ ہوا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دہشت گردوں نے پولیس کو نشانہ بنایا ہے جس کی وجہ سے تین اہلکاروں کی موت ہو گئی ہے اور متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ دھماکہ خیبر پختونخوا ضلع کے ٹینک اڈہ کے پاس ڈیرا اسماعیل خان کے مقامی بازار میں ہوا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دھماکہ خیز مادہ کو ایک موٹر سائیکل سے جوڑا گیا تھا اور یہ ایک خودکش دھماکہ تھا۔
پولیس کے ذریعہ دی گئی جانکاری کے مطابق دھماکہ کی آواز بہت شدید تھی جس سے آس پاس کے لوگوں میں دہشت پھیل گئی۔ خیبر پختونخوا میں اس سے پہلے بھی کئی دہشت گردانہ حملے ہوئے ہیں اور نشانہ بیشتر پولیس اہلکار ہی ہوتے ہیں۔ تازہ واقعہ کے بارے میں بھی پولیس نے اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ اس حملے کا نشانہ پولیس کی گاڑی ہو سکتی ہے۔ پولیس اور دفاعی دستہ نے موقع پر پہنچ کر بچاؤ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ پورے علاقے کی گھیرابندی کر دی گئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ’’ہم معاملے کی جانچ کر رہے ہیں اور اس کے پیچھے کے قصورواروں کو گرفتار کیا جائے گا۔‘‘
پاکستان کی ایک مقامی میڈیا نے بتایا کہ لاء انفورسمنٹ ایجنسیوں کے ملازمین جائے حادثہ پر پہنچ گئے ہیں۔ گزشتہ سال نومبر میں ممنوعہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ذریعہ حکومت کے ساتھ اپنی جدوجہد ختم کرنے کے بعد اس نے پاکستان میں خاص طور سے خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کو بڑھایا ہے۔ خیبر پختونخوا ٹی ٹی پی کا قلعہ مانا جاتا ہے جو اکثر پاکستان پولیس کو نشانہ بناتے ہوئے حملے کو انجام دیتے ہیں۔ حالانکہ تازہ حملے کی فی الحال کسی تنظیم نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔