پاکستان کو عالمی تاریخ کے سب سے بڑے ماحولیاتی بحران کا سامنا، گلگت-بلتستان میں تباہی
نیشنل فلڈ رسپانس اینڈ کوآرڈنیٹر سنٹر کی پہلی میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس کے دوران فیڈرل پلاننگ منسٹر احسان اقبال نے ہفتہ کو کہا کہ پاکستان اس وقت دنیا کے سب سے بڑے ماحولیاتی بحران سے نبرد آزما ہے۔
نیولی فارمڈ نیشنل فلڈ رسپانس اینڈ کوآرڈنیٹر سنٹر (این ایف آر سی سی) کی پہلی میٹنگ کے بعد ایک پریس کانفرنس کے دوران فیڈرل پلاننگ منسٹر احسان اقبال نے ہفتہ کو کہا کہ پاکستان اس وقت دنیا کے سب سے بڑے ماحولیاتی بحران سے نبرد آزما ہے۔ اس سال ملک کے ان علاقوں میں مانسون متاثر ہوا جہاں عام طور پر زیادہ بارش نہیں ہوتی ہے، اور جن علاقوں میں ہر سال زبردست بارش ہوتی ہے ان علاقوں کو اس بار مانسون نے بخش دیا۔
سماء ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیر نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے 30 سال کی اوسط کے مقابلے میں اس سال زیادہ بارش درج کی ہے۔ اس وجہ سے پورے علاقے میں زبردست سیلاب کا نظارہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کے ذریعہ جس آفت کا سامنا کیا گیا ہے، اس کا موازنہ امریکہ میں آئے طوفان کٹرینا سے ہوئی تباہی سے کیا جا سکتا ہے۔ اس طوفان نے قدرتی آفت کے سامنے سپر پاور کو بے بس و مجبور ثابت کر دیا تھا۔
احسان اقبال کا کہنا ہے کہ پاکستان بہادری کے ساتھ مشکل حالات کا سامنا کر رہا ہے اور جلد ہی لوگوں کی مدد سے کامیابی بھی حاصل ہوگی۔ انھوں نے مزید کہا کہ سندھ اور بلوچستان کے کچھ علاقوں میں جہاں عام طور پر 40 ملی میٹر سے کم بارش ہوتی ہے، وہاں تقریباً 1500 ملی میٹر بارش ہوئی، جس کے سبب زبردست نقصان ہوا۔ احسان اقبال نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے کئی حصوں میں، خصوصاً خیبر پختونخوا اور گلگت-بلتستان میں موسلادھار بارش اور سیلاب کی وجہ سے زبردست نقصان کی خبریں سامنے آئی ہیں۔
احسان اقبال کا کہنا ہے کہ پہاڑی علاقوں میں موسلادھار بارش کے سبب آئے سیلاب میں کم از کم دس لاکھ گھر بہہ گئے اور 5000 کلومیٹر سڑک ٹوٹ پھوٹ گئی۔ انھوں نے ایک رپورٹ بھی پیش کی جس میں بتایا گیا ہے کہ بلوچستان میں مجموعی طور پر 34 اضلاع 1.2 ملین ایکڑ سے زیادہ اراضی میں پھیلے ہوئے ہیں جن میں سے لاسبیلا سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان میں جون کے وسط سے آئے تباہ کن سیلاب میں اب تک کم از کم 1265 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ قومی آفات مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق سیلاب میں 12577 لوگ زخمی ہوئے ہیں جب کہ 320680 گھر تباہ ہو گئے ہیں۔ علاوہ ازیں 3766 مویشیوں کی جانیں بھی گئی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔