کوہستان میں جرگے کے حکم پر بھتیجی کو قتل کرنے والا شخص گرفتار

اس قتل میں جلد ہی مزید گرفتاریوں کی توقع کی جا رہی ہے، ویڈیو 2 لڑکیوں اور اتنے ہی لڑکوں کی تصاویر سے بنائی گئیں اور انہیں جوڑے کی صورت میں سوشل میڈیا پر ڈالا گیا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

خیبر پختونخوا کے ضلع مانسہرہ کے علاقے کوہستان (کولائی پلاس) میں پولیس نے سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد جرگے کے حکم پر بھتیجی کو قتل کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیا۔ڈان نیوزکی رپورٹ کے مطابق کولائی پلاس کے ضلعی پولیس افسر مختار خان تنولی نے بتایا کہ یہ ایک بڑی کامیابی ہے کیونکہ کمسن لڑکی کے قتل کے مرکزی ملزم کو گرفتار کرکے اسے مقامی عدالت میں پیش کر دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس ٹیم نے ملزم محمد نواز کو پہاڑی برشریال علاقے سے گرفتار کیا اور اس کو تحویل میں لینے کے لیے مقامی مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا۔ضلعی پولیس افسر مختار خان تنولی نے کہا کہ مجسٹریٹ نے مقتول لڑکی کے چچا کو چار روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا جبکہ لڑکی کا باپ پہلے ہی گرفتار ہو چکا ہے اور 6 روز سے پولیس کی تحویل میں ہے۔


ان کا کہنا تھا کہ پولیس اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کا سائبر کرائم ونگ ان لوگوں کو گرفتار کرنے کے لیے کیس کی پیروی کر رہا ہے، جنہوں نے امان خان عرف محمد دیدار کے جعلی فیس بک اکاؤنٹ سے منظر عام پر آنے والی اس ویڈیو میں سے تصاویر اپ لوڈ کی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس بہیمانہ قتل میں جلد ہی مزید گرفتاریوں کی توقع کر رہے ہیں، ویڈیو 2 لڑکیوں اور اتنے ہی لڑکوں کی تصاویر سے بنائی گئیں اور انہیں جوڑے کی صورت میں سوشل میڈیا پر ڈالا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ویڈیوں میں لڑکے کے ساتھ دیکھی جانے والی دوسری لڑکی کو پولیس نے بچا کر اسے مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا، جنہوں نے اسے اس کے گھر والوں کے ساتھ واپس بھیج دیا کیونکہ لڑکی نے اپنی جان کو لاحق خطرے کو مسترد کردیا تھا ۔


مقدمے کی ایف آئی آر پلاس پولیس تھانے کے ایس ایچ او نور محمد خان نے تعزیرات پاکستان کی شق 302 ،311 اور 109 کے تحت مقتولہ کے والد اور اس کے چچا کے خلاف درج کی۔ دریں اثنا، نیلوفر بختیار کی زیر قیادت قومی کمیشن برائے وقار نسواں نے جرگے کے حکم پر بچی کے قتل کا سخت نوٹس لیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔