القادر ٹرسٹ کیس میں الزامات کے حوالے سے عمران خان سے2 گھنٹے سے زائد پوچھ گچھ

پوچھ گچھ  کے دوران  نیب افسران القادر ٹرسٹ  کیس میں عمران خان کے کردار کی تحقیقات کے لیے 15 نومبر سے اڈیالہ جیل کا دورہ کر رہے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم نے گزشتہ روز اڈیالہ جیل میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان سے ملاقات کی اور ان سے القادر ٹرسٹ کیس میں الزامات کے حوالے سے پوچھ گچھ کی۔

ڈان نیوزکی رپورٹ کے مطابق نیب کے ایک سینیئر افسر نے بتایا کہ عمران خان سے پوچھ گچھ 2 گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہی، نیب افسران اس کیس میں عمران خان کے کردار کی تحقیقات کے لیے 15 نومبر سے اڈیالہ جیل کا دورہ کر رہے ہیں۔


واضح رہے کہ القادر ٹرسٹ کیس میں الزام لگایا گیا ہے کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کی جانب سے حکومتِ پاکستان کو بھیجے گئے 50 ارب روپے کو قانونی حیثیت دینے کے عوض بحریہ ٹاؤن لمیٹڈ سے اربوں روپے اور سیکڑوں کنال مالیت کی اراضی حاصل کی۔

یہ کیس القادر یونیورسٹی کے لیے زمین کے مبینہ طور پر غیر قانونی حصول اور تعمیر سے متعلق ہے جس میں ملک ریاض اور ان کی فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کے کیس میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کے ذریعے 140 ملین پاؤنڈ کی وصولی میں غیر قانونی فائدہ حاصل کیا گیا۔


عمران خان پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے اس حوالے سے طے پانے والے معاہدے سے متعلق حقائق چھپا کر کابینہ کو گمراہ کیا، رقم (140 ملین پاؤنڈ) تصفیہ کے معاہدے کے تحت موصول ہوئی تھی اور اسے قومی خزانے میں جمع کیا جانا تھا لیکن اسے بحریہ ٹاؤن کراچی کے 450 ارب روپے کے واجبات کی وصولی میں ایڈجسٹ کیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔