پاکستان: مسلم لیگ لیڈر رانا ثناء اللہ منشیات برآمدگی کے بعدبھیجے گئے جیل

انسداد منشیات حکام نے عدالت سے رانا ثنا اللہ سمیت 6 ملزمان کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی جسے مسترد کردیا گیا تاہم عدالت نے انہیں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کرنے کا حکم دیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

اسلام آباد: پاکستان میں منشیات برآمدگی کے الزام میں گرفتار رکن قومی اسمبلی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنا اللہ سمیت تمام ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔ اینٹی نارکوٹکس فورس نے مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر ضلعی کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ احمد وقاص کے روبرو پیش کیا۔

انسداد منشیات حکام نے عدالت سے رانا ثنا اللہ سمیت 6 ملزمان جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی جسے مسترد کردیا گیا تاہم عدالت نے انہیں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کرنے کا حکم دیا۔ رانا ثنا اللہ سمیت دیگر ملزمان میں اکرم، عمر فاروق، عامر رستم، عثمان احمد اور سبطین خان شامل ہیں۔


رانا ثنا اللہ کی ضلعی کچہری میں پیشی کے موقع پر سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے، جبکہ عدالت کے اطراف میں کسی بھی غیر متعلقہ شخص کے داخلے پر پابندی تھی۔ پولس کی بھاری نفری احاطہ عدالت کے اندر اور باہر تعینات کردی گئی تھی جبکہ ضلعی کچہری آنے والے تمام راستوں کو بند کر دیا گیا تھا۔ ’ڈان ‘گزشتہ روز پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر اور رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ کو انسداد منشیات فورس (اے این ایف) نے لاہور سے گرفتار کیا تھا۔

ترجمان اے این ایف ریاض سومرو کے مطابق رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے منشیات برآمد ہوئی، جبکہ ابھی اس کی نوعیت اور وزن کا تعین کیا جارہا ہے۔ ریاض سومرو نے کہا تھا کہ ریجنل ڈائریکٹوریٹ اے این ایف لاہور سے تفصیلات حاصل کرنے میں دشواری کا سامنا ہے، لیکن اے این ایف کسی کو بلاوجہ گرفتار نہیں کرتی۔ اے این ایف حکام کا کہنا تھا کہ فورس کمانڈر بریگیڈیئر خالد محمود تحقیقاتی عمل کی نگرانی کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔