ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کے نوٹس کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواست خارج
الیکشن کمیشن آف پاکستان اب قانون کے تحت پی ٹی آئی کے اثاثے منجمد کر سکتا ہےاور اس کے علاوہ پی ٹی آئی کا انتخابی نشان بھی واپس لے سکتا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے کے خلاف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواست جمعرات کو خارج کر دی۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ اگست 2022 میں الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو ممنوعہ ذرائع سے فنڈز لینے کے معاملے میں وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا تھا۔ بعد ازاں اس نوٹس کو پی ٹی آئی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔چیف جسٹس عامر فاروق، جسٹس میاں گل حسن اور جسٹس بابر ستار پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کی لارجر بینچ نے دلائل سننے کے بعد 11 جنوری کو فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سابق سیکرٹری کنور دلشاد نے اس فیصلے کو اہم قرار دیا جس کے بعد پارٹی کو بہت سے برے نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
مسٹر دلشاد نے کہا کہ پی ٹی آئی نے الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 204 اور 210 کے تحت ممنوعہ رقم کیس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ جو کمیشن کو پارٹی سے رقم ضبط کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ جب ان سے عدالت کے فیصلے کے مضمرات کے بارے میں پوچھا گیا تو مسٹر دلشاد نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان اب قانون کے تحت پی ٹی آئی کے اثاثے منجمد کر سکتا ہے۔ اس کے علاوہ الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کا انتخابی نشان بھی واپس لے سکتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔