پاک مقبوضہ کشمیر میں عمران خان کی ریلی ہوئی فلاپ، پاکستانی وزیر نے ہی دے ڈالی نصیحت

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کو اب اپنے ہی ملک میں منھ کی کھانی پڑ رہی ہے۔ پاکستان کے وزیر قانون نے جمعہ کے روز عمران خان سے کہا کہ پاکستان حکومت کو کشمیر معاملہ آئی سی جے میں اٹھانے سے بچنا چاہیے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

ہندوستانی شہری کلبھوشن جادھو معاملے میں انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس سے ملی شکست کے بعد پاکستان کے وزیر قانون نے پی ایم عمران خان کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کشمیر ایشو کو یہاں نہ اٹھائیں۔ پاکستان کے وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے عمران سے جمعہ کے روز کہا کہ پاکستان حکومت کو چاہیے کہ کشمیر ایشو کو ہیگ واقع انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس (آئی سی جے) میں نہ اٹھائے۔

دوسری طرف کشمیر کو دیے گئے خصوصی درجہ کو ہندوستان کے ذریعہ ختم کرنے سے پریشان پاکستانی پی ایم عمران نے پاکستان کے قبضے والے کشمیر کی راجدھانی مظفر آباد میں ریلی کی۔ اس میں انھوں نے کہا کہ وہ دنیا کے ہر اسٹیج پر کشمیر کا ایشو اٹھائیں گے۔ عمران پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں کہ کشمیر ایشو پر ہر ہفتے ایک انعقاد ہوگا۔ اس سے پہلے کشمیریوں سے اتحاد کا اظہار کرنے کے لیے پاکستان میں ’کشمیر آور‘ منایا گیا تھا۔ عمران نے اس موقع پر کہا تھا کہ جمعہ 13 ستمبر کو وہ مظفر آباد میں بڑا جلسہ کریں گے۔ کل (13 ستمبر) اسی کے تحت عمران خان مظفر آباد پہنچے تھے۔


مظفر آباد ریلی میں عمران کے ساتھ سابق کرکٹر شاہد آفریدی سمیت کئی مشہور ہستیاں پہنچی تھیں۔ اپنے استقبال سے خوش عمران نے کہا کہ ’’کشمیری لوگوں کا سفیر بننے کی وجہ یہ ہے کہ میں ایک پاکستانی، ایک مسلم اور انسان ہوں۔ کشمیر کا ایشو آج ایک انسانی بحران میں بدل چکا ہے۔‘‘

حال کے دنوں میں عمران جس طرح کے بیان بازیاں کرتے رہے ہیں، وہیں انھوں نے اس ریلی میں بھی کیں۔ انھوں نے کہا کہ آج کشمیر (ایشو) کا گلوبلائزیشن ہو چکا ہے۔ گزشتہ پچاس سال میں یہ پہلی بار ہے جب سیکورٹی کونسل نے کشمیر ایشو پر میٹنگ کی ہے۔ پہلی بار یوروپی یونین نے کہا ہے کہ کشمیر ایشو کو اقوام متحدہ قراردادوں کے مطابق نمٹایا جانا چاہیے۔ اسلامی ممالک کے ادارہ او آئی سی نے بھی ہندوستان سے کشمیر میں کرفیو ہٹانے کو کہا ہے۔ برطانیہ کے چالیس اراکین پارلیمنٹ نے کشمیر ایشو اٹھایا ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ امریکی سنیٹروں نے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو خط لکھ کر معاملے میں مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔‘‘


عمران نے ریلی کے دوران یہ بھی کہا کہ ’’میں نیویارک میں اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی میں حصہ لینے جا رہا ہوں۔ میں ہر بین الاقوامی اسٹیج پر اس ایشو کو اٹھاؤں گا۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’میں ہندوستان سے کہنا چاہتا ہوں کہ آپ لوگوں کو شورش پسندی کی طرف دھکیل رہے ہیں۔ اگر آپ کسی سے برا سلوک کریں گے، اس کی فیملی اور بچوں سے برا سلوک کریں گے تو پھر وہ لڑے گا کیونکہ اسے لگے گا کہ ایسی زندگی سے تو موت بہتر ہے۔‘‘

عمران خان نے کہا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ کشمیر ایشو اقوام متحدہ کی تجاویز کے مطابق حل ہو۔ کشمیریوں کو خودسپردگی کا اختیار ملے کہ وہ کہاں رہنا چاہتے ہیں۔ پاک مقبوضہ کشمیر کے نوجوانوں سے عمران نے کہا کہ ’’میں جانتا ہوں کہ آپ کنٹرول لائن کی طرف جانا چاہتے ہیں لیکن جب تک میں نہ کہوں تب تک ایسا نہ کریں۔ پہلے مجھے اقوام متحدہ جا کر کشمیر کے لیے جدوجہد کرنے دیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔