رہائی کے بعد عمران خان کا قوم کے نام خطاب، فوج کو اپنی سیاسی جماعت بنانے کا مشورہ!
پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے رہائی کے بعد ہفتہ کو قوم سے خطاب کیا۔ انہوں نے فوج کو سیاست میں آنے کے لیے اپنی سیاسی جماعت بنانے کا مشورہ دیا
اسلام آباد: پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے رہائی کے بعد ہفتہ کو قوم سے خطاب کیا۔ انہوں نے فوج کو سیاست میں آنے کے لیے اپنی سیاسی جماعت بنانے کا مشورہ دیا۔ عمران نے کہا کہ فوجی اسٹیبلشمنٹ ان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو کچلنے پر آمادہ ہے۔ انہوں نے پی ٹی آئی مخالف پالیسی پر نظرثانی کرنے کی گزارش کرتے ہوئے کہا کہ فوجی کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کی وجہ سے ملک پہلے ہی تباہی کے دہانے پر ہے۔
عمران خان نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے جب مجھے ضمانت دے دی تو پھر بھی عدالت کے باہر پولیس انتظار کر رہی تھی، ہماری جماعت چھوٹے سے دھاگے کے ساتھ لٹک رہی ہے۔ ہم نے کوئی لوگوں کو نہیں کہا کہ انتشار کرو، 18 تاریخ کو میں پیشی کیلئے گیا تو بکتر بند گاڑی سے میرے گھر کو توڑ دیتے ہیں، لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے بعدصرف دو آدمی آسکتے تھے لیکن میرے گھر میں 45 لوگ گھس گئے اور لوگوں کو اٹھا کر لے گئے۔
انہوں نے کہا کہ میں سپریم کورٹ گیا تو ججز نے کہا کہ انتشار ہوا ہے۔ میں نے تو آئی ایس آئی کے جنرل کا نام لیا تھا تب لوگوں نے ان کے گھروں پر اٹیک کیوں نہیں کیا؟ میں چاہتا ہوں کہ تحقیقات ہوں سرکاری عمارتیں جلانے کے پیچھے کون تھا؟ چیف جسٹس خود پینل بناکر تحقیقات کریں، قوم کو پتا چلے کون انتشار چاہتا تھا؟ کس نے فائدہ اٹھایا؟ ساری لیڈرشپ اور ساڑھے تین ہزار ورکرز کو جیل میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹی تنخواہ پر ضمیر بیچنے والے چیئرمین نیب اور ہینڈلر بے غیرت ہیں، جنہوں نے بشریٰ بی بی پربھی کیس کر دیا۔
عمران خان نے کہا کہ مشرقی پاکستان میں ایسی کارروائی کی گئی تھی، جس کا خمیازہ آج ان کی پارٹی بھگت رہی ہے۔ انہوں نے کہا ’’اس طرح کی کارروائیوں کے سنگین نتائج ہوتے ہیں۔ اگرچہ آپ (فوج) میری بات نہیں سنیں گے، میں آپ کو سوچنے کا مشورہ دیتا ہوں۔ آپ دیکھیں کہ ایسی حرکتوں سے ملک کس طرف جا رہا ہے۔ عدلیہ کو پاکستان کے لیے امید کی واحد کرن قرار دیتے ہوئے خان نے ججوں سے کہا کہ وہ 'آپریٹرز' کے غیر قانونی احکامات کو مسترد کریں۔ انہوں نے کہا کہ آپریٹرز نے میڈیا پر بے مثال کنٹرول کا استعمال کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔