عمران خان ’قانونی سہارا‘ سے بھی ہوئے محروم، بھتیجا حسن خان نیازی کو عدالتی احاطہ کے باہر کیا گیا گرفتار

توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی عدالت میں پیشی کے دوران حسن خان نیازی کو عدالتی احاطہ کے باہر گرفتار کر لیا گیا، حالانکہ پی ٹی آئی لیڈران حسن نیازی کی گرفتاری کو اغوا قرار دے رہے ہیں۔

عمران خان، تصویر آئی اے این ایس
عمران خان، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کے لیے مشکلات کام ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ پیر کے روز عمران خان کو اس وقت بری خبر ملی جب ان کے سب سے قریبی اور رشتہ میں بھتیجا ایڈووکیٹ حسن خان نیازی کو عدالتی احاطہ کے باہر گرفتار کر لیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس گرفتاری کے بعد پاکستان میں ایک بار پھر ہنگامہ برپا ہے۔ پی ٹی آئی کارکنان اس گرفتاری کی شدید مخالفت کر رہے ہیں۔

موصولہ خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی عدالت میں پیشی کے دوران حسن خان نیازی کو گرفتار کر لیا گیا۔ حالانکہ پی ٹی آئی لیڈران حسن نیازی کی گرفتاری کو اغوا قرار دے رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کارکنان کا کہنا ہے کہ حسن خان نیازی کی گرفتاری تاناشاہی ہے، یہ گرفتاری پولیس کا اب تک کا سب سے گھٹیا طریقہ ہے۔ حامیوں کا کہنا ہے کہ وکیل حسن نیازی کو جب عدالت نے ضمانت دی ہے تو پھر پولیس نے انھیں گرفتار کیوں کیا!


قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل اسلام آباد پولیس نے انارکی پھیلانے کے الزام میں تقریباً 200 پی ٹی آئی حامیوں کو گرفتار کیا تھا۔ اب حسن نیازی کی گرفتاری نے ملک میں ایک نیا ہنگامہ برپا کر دیا ہے۔ اس گرفتاری کی وکلاء کی تنظیم نے بھی سخت تنقید کرتے ہوئے ناقابل برداشت قرار دیا ہے۔ فواد چودھری نے انصاف لایرس فورم اور بار ایسو سی ایشنز سے اس مخالفت میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حسن خان نیازی پر عدالتی احاطہ میں پولیس گاڑی اور پولیس اہلکاروں پر حملے کی سازش تیار کرنے کا الزام ہے۔ حسن پر الزام ہے کہ 18 مارچ کو اسلام آباد میں انفورسمنٹ اہلکاروں پر حملہ کرنے اور انارکی پیدا کرنے کی سازش تیار کی۔ اس دن سابق وزیر اعظم عمران خان توشہ خانہ معاملے کی سماعت میں شامل ہونے کے لیے وفاقی عدالتی احاطہ پہنچے تھے، اسی دوران پی ٹی آئی کارکنان اور راجدھانی پولیس کے درمیان گھنٹوں تصادم ہوا تھا۔


واضح رہے کہ وکیل حسن خان نیازی سابق وزیر اعظم عمران خان کے قانونی مشیر ہیں۔ انھیں عمران خان کا ’قانونی سہارا‘ بھی کہا جاتا ہے۔ وہ عمران کی پارٹی پی ٹی آئی کے قانونی معاملوں کو بھی دیکھتے رہے ہیں۔ رشتہ میں عمران کے بھتیجا لگتے ہیں اور پارٹی میں انھیں کافی اہمیت حاصل ہے۔ گزشتہ کچھ اوقات میں عمران پر جتنے بھی قانونی معاملے چلے ہیں، ان سے براہ راست حسن نیازی کا جڑاؤ رہا ہے۔ وہ عدالت میں اس کی پیروی کرتے رہے ہیں۔ اب نیازی کی گرفتاری کے بعد عمران خان کے سامنے کئی طرح کی مشکلات کھڑی ہو گئی ہیں۔ سب سے بڑی مشکل تو یہ ہے کہ وہ قانونی سہارا سے محروم ہو گئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔