عمران خان، بشریٰ بی بی اور ان کے 80 ساتھیوں کے پاکستان چھوڑنے پر پابندی، شہباز حکومت نے ’نو فلائی‘ لسٹ میں ڈالا
پی ٹی آئی چیف عمران خان، ان کی بیوی بشریٰ بی بی اور پی ٹی آئی کے 80 دیگر اراکین کو شہباز حکومت نے ’نو فلائی‘ لسٹ میں ڈال دیا ہے، یعنی اب یہ لوگ ملک چھوڑ کر دوسرے ملک نہیں جا سکیں گے۔
پاکستان کی سیاست میں اس وقت اتھل پتھل مچی ہوئی ہے، خانہ جنگی والی حالت پیدا ہوتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان پر شہباز حکومت اور پاکستانی فوج نے شکنجہ کسنا شروع کر دیا ہے۔ پی ٹی آئی چیف عمران خان، ان کی بیوی بشریٰ بی بی اور پی ٹی آئی کے 80 دیگر اراکین کو شہباز حکومت نے ’نو فلائی‘ لسٹ میں ڈال دیا ہے۔ یعنی اب یہ لوگ ملک چھوڑ کر دوسرے ملک نہیں جا سکیں گے۔
عمران پر یہ شکنجہ ایسے وقت کسا گیا ہے جب اُن پر آرمی ایکٹ لگانے کی تیاری ہو رہی ہے۔ عمران کی گرفتاری کے بعد 9 مئی کو پورے پاکستان میں تشدد بھڑک گیا تھا، عمران پر تشدد کی سازش تیار کرنے کا الزام لگا ہے۔ اس سے ایک دن پہلے عمران خان نے ملک کو خطاب کرتے ہوئے شہباز حکومت اور فوج پر پی ٹی آئی کو ختم کرنے کا الزام لگایا تھا۔ عمران نے کہا تھا کہ میری پارٹی پر بڑے پیمانے پر کارروائی کی جا رہی ہے۔ عمران نے ٹوئٹ کر کہا کہ میرے 10 ہزار سے زیادہ کارکنان اور لیڈران جیل میں ہیں اور ان پر ظلم کیے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ عمران خان پاکستان میں بھڑکی تشدد کے بعد لگاتار تنقید کا سامنا کر رہے ہیں۔ عمران کے بے حد قریبی اور سابق وزیر فواد چودھری سمیت پی ٹی آئی کے درجنوں بڑے لیڈران تشدد کی تنقید کرتے ہوئے پارٹی سے استعفیٰ دے چکے ہیں۔ اس درمیان پی ٹی آئی پر شہباز حکومت پابندی لگانے کی تیاری کر رہی ہے۔ پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے اس سلسلے میں پہلے ہی بتایا تھا کہ عمران کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی حامیوں کی طرف سے ملک کے فوجی اداروں پر حملے کیے جانے کے بعد حکومت یہ قدم اٹھانے پر غور کر رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔