پاکستان کی قومی اسمبلی میں زبردست ہنگامہ، حکومتی اور اپوزیشن ارکان میں ہاتھا پائی

پاکستان کی قومی اسمبلی میں ہونے والا بجٹ اجلاس ہنگامہ آرائی کی نذر ہو گیا جس میں اپوزیشن اور حکومتی ارکان باہم دست و گریباں نظر آئے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

اسلام آباد: پاکستان کی قومی اسمبلی میں ہونے والا بجٹ اجلاس ہنگامہ آرائی کی نذر ہو گیا جس میں اپوزیشن اور حکومتی ارکان باہم دست و گریباں نظر آئے۔ ہنگامہ اس وقت شروع ہوا جب قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی تقریر کے دوران وفاقی وزراء سمیت حکومتی ارکان نے شور و غل کرنا شروع کر دیا۔

بی بی سی اردو کے مطابق، پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے قومی اسمبلی میں پیش آنے والے واقعات کو مایوس کُن قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کی مکمل تحقیقات کروائی جائیں گی۔

ہنگامہ آرائی کے دوران حکومتی اور اپوزیشن ارکان کی جانب سے بجٹ کی کاپیاں ایک دوسرے پر پھینکی گئیں۔ اسی دوران تحریک انصاف پارٹی (پی ٹی آئی) کی رکن اسمبلی ملیکہ بخاری زخمی ہو گئیں۔ اس حوالے سے وزیرمملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ ملیکہ بخاری کی آنکھ پر بجٹ کی کتاب ماری گئی ہے جس سے ان کی آنکھ زخمی ہوگئی۔ کتابیں اچھالنے کے عمل میں سیکیورٹی اسٹاف بھی زخمی ہو گیا۔


اسپیکر نے کہا کہ ہے کہ غیر پارلیمانی زبان استعمال کرنے والے ارکان کو ایوان میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ یاد رہے کہ پی کو بھی اجلاس کے دوران شور شرابہ دیکھنے میں آیا تھا لیکن منگل کو ایوان میں ہونے والی ہنگامہ آرائی کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس بدھ تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔

واضح رہے کہ یہ قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس ہے جس میں حکومت کی جانب سے قومی بجٹ پیش کیا جا چکا ہے اور اب اس پر بحث جاری ہے۔ حکمراں جماعت کی جانب سے بجٹ پیش کیے جانے کے موقع پر بھی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی ہوئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔