پاکستان میں سیلاب کی تباہکاریوں کے درمیان بڑے پیمانے پر بیماریاں پھیلنے کا خدشہ
ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس ادہانوم گیبریسس نے بدھ کے روز کہا کہ ایجنسی نے سیلاب کو اعلیٰ ترین سطح کی ایمرجنسی قرار دیا ہے۔
اسلام آباد: خوفناک سیلاب کے بعد اب پاکستان میں بڑی بیماریوں کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔ پاکستان کے محکمہ صحت کے حکام نے ملک میں بڑے پیمانے پر بیماریوں کے پھیلنے کا انتباہ جاری کیا ہے۔ سیلاب سے ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہوئے ہیں۔ مہینوں کی شدید بارشوں کے بعد ڈائریا اور ملیریا کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کی بڑی وجہ سیلاب میں پھنسے لوگوں کو صاف پانی کی عدم فراہمی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : یورپی یونین نے روسی شہریوں کے لیے ویزا نظام سخت کیا
پاکستان میں جون سے اب تک تقریباً 1200 اموات کے بعد حکام کو اب پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے پھیلنے کا خدشہ ہے۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق پاکستان میں سیلاب کے باعث 880 سے زائد کلینکس کو نقصان پہنچا ہے اور ڈبلیو ایچ او کی جانب سے جنوبی ایشیائی ملک پاکستان میں ہنگامی طبی امدادی سرگرمیوں کے لیے ایک کروڑ امریکی ڈالر کی رقم مختص کی گئی ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریسس نے بدھ کے روز کہا کہ ایجنسی نے سیلاب کو اعلیٰ ترین سطح کی ایمرجنسی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے خطرے کا مطلب ہے صحت کی خدمات تک رسائی، بیماریوں کی نگرانی اور کنٹرول ایک "بڑی ترجیح" ہے۔ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس ادہانوم گیبریسس نے بدھ کے روز کہا کہ ایجنسی نے سیلاب کو اعلیٰ ترین سطح کی ایمرجنسی قرار دیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔