پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کا خدشہ، رہائش گاہ پر پہنچی پولیس

عدالت نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے دفتر کے سامنے مظاہرے کے سلسلے میں عمران خان کی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ رپورٹ کے مطابق انہیں بھی وقت گرفتار کیا جا سکتا ہے

<div class="paragraphs"><p>عمران خان کی فائل تصویر</p></div>

عمران خان کی فائل تصویر

user

قومی آواز بیورو

اسلام آباد: اپریل 2022 میں پاکستان کا اقتدار گنوانے کے بعد سے سابق وزیر اعظم عمران خان کو لگاتار مشکلات کا سامنا ہے اور اب انہیں گرفتار کئے جانے کا خدشہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق لاہور پولیس عمران خان کو کسی بھی وقت گرفتار کر سکتی ہے۔ پولیس عمران خان کی رہائش گاہ پر بھی پہنچ گئی ہے۔ دوسری جانب اس خبر کے منظر عام پر آنے کے بعد عمران خان کے حامیوں کا ان کی رہائش گاہ کے باہر اجتماع شروع ہو گیا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان کی ایک عدالت نے بدھ (15 فروری) کو الیکشن کمیشن کے دفتر کے سامنے مظاہرے کے سلسلہ میں عمران خان کی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے متعلقہ کیس کی سماعت میں شرکت نہ کرنے پر عمران خان کی درخواست مسترد کی تھی۔


عدالت نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ طبی بنیادوں پر عمران خان کو عدالت میں پیش ہونے کے لیے کافی وقت دیا گیا لیکن وہ ایسا کرنے میں ناکام رہے۔ اس پر عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے کہا کہ عمران خان گزشتہ سال اپنے اوپر ہونے والے حملے سے صحت یاب نہیں ہوئے ہیں اور انہیں عدالت میں پیش ہونے کا ایک آخری موقع دیا جائے۔ تاہم درخواست مسترد کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ چونکہ عدالت کسی عام آدمی کو اس طرح کی راحت فراہم نہیں کرتی، لہذا عمران خان جیسے بااثر شخص کو بھی راحت نہیں دی جائے گی۔

گزشتہ سماعت میں عدالت نے عمران خان کی ورچوئل سماعت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ عدالت نے عمران خان کو 15 فروری کو ذاتی طور پر پیش ہونے کی ہدایت کی تھی، تاہم عمران خان پیش نہیں ہوئے۔

خیال رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے گزشتہ سال ممنوعہ فنڈنگ ​​کیس میں عمران خان کو نااہل قرار دیا تھا۔ جس کے بعد عمران خان کی جماعت تحریک انصاف کے کارکنوں نے ملک بھر میں الیکشن کمیشن کے دفاتر کے باہر احتجاج کیا تھا۔ اس معاملے میں گزشتہ سال اکتوبر میں پولیس نے انسداد دہشت گردی قوانین کے تحت مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کی تھی۔ اس کیس میں عمران خان کو عدالت سے عبوری مہلت مل گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔