ہالینڈ سفير کی پاکستان واپسی جلد، اسلام مخالف مقابلہ پر دھمکی کے بعد لوٹی تھیں واپس
گزشتہ برس ہالينڈ میں پیغمبر اسلام کے حوالے سے متنازعہ مقابلے کے تناظر ميں سیکورٹی خدشات کے سبب پاکستان نہ آنے والی ہالینڈ کی سفير سلامتی کی صورتحال میں بہتری کے بعد آئندہ ماہ واپس پاکستان جارہی ہيں۔
پاکستان کے ليے ہالينڈ کی سفير چند ماہ کے وقفے کے بعد فروری کے اوائل ميں دوبارہ اسلام آباد پہنچ رہی ہيں۔ اس بارے ميں خبر ڈچ اخبار ’Algameen Dagblad‘ ميں ہفتہ 26 جنوری کو چھپی ہے۔ گزشتہ برس اکتوبر ميں Ardi Stoios-Braken کو پتہ چلا تھا کہ پاکستانی حکام نے اسلام آباد ميں ڈچ سفارتی عملے کے نام ايک خط لکھا ہے، جس میں انہيں لاحق کسی مخصوص خطرے کے بارے ميں آگاہ کيا گيا ہے۔ براکن اس وقت چھٹيوں پر ہالينڈ ميں ہی تھيں اور يہ اطلاع ملنے کے بعد وہ واپس پاکستان نہيں گئيں۔ خط ميں پيغبر اسلام کے حوالے سے خاکوں کے ايک مقابلے کے تناظر ميں سفارتی عملے کو خطرے سے آگاہ کيا گيا تھا۔
ہالينڈ ميں انتہائی دائيں بازو کے سياستدان گيئرٹ ولڈرز نے پچھلے سال پيغمبر اسلام پر خاکوں کے ایک مقابلے کا اعلان کيا تھا۔ اس پر بيشتر مسلم ممالک ميں شديد رد عمل ديکھا گيا۔ ڈچ حکومت نے ولڈرز کی مہم سے لا تعلقی کا اظہار کيا تھا تاہم اس کا کہنا تھا کہ آزادی اظہار رائے کا حق سب کو حاصل ہے۔ بعد ازاں سیکورٹی خدشات کے سبب ولڈرز نے اگست سن 2018 ميں يہ مقابلہ منسوخ کرنے کا اعلان کر ديا تھا۔
ڈچ وزير خارجہ اسٹيف بلوک نے پچھلے سال نومبر ميں کہا تھا کہ تجربہ کار سفارت کار Ardi Stoios-Braken کو ولڈرز کی متنازعہ مہم کے تناظر ميں پاکستان ميں دھمکياں موصول ہو رہی ہيں۔ قبل ازيں پاکستانی حکام نے ايک ماہ قبل ہی ايک خفيہ خط ميں متعلقہ ڈچ سفارتی عملے اور بالخصوص سفير کو ممکنہ خطرے سے آگاہ کر ديا تھا۔
پاکستان ميں ايسی دھمکياں مبينہ طور پر انتہائی سخت موقف کی حامل تحريک لبيک پاکستان نامی سياسی جماعت نے دی تھيں۔ سن 2015 ميں وجود ميں آنے والی اس پارٹی نے گزشتہ برس اگست ميں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری رکھا۔ اس پارٹی کا مطالبہ تھا کہ حکومت پاکستان متنازعہ مقابلے کے تناظر ميں ہالينڈ کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرے۔ البتہ پارٹی نے ايسی خبروں کو مسترد کيا کہ اس نے يا اس کے ارکان نے کسی کو دھمکياں ديں۔ پاکستان ميں بعد ازاں ٹی ايل پی کے خلاف کارروائی کی گئی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔