تحریک عدم اعتماد پر فیصلہ آئین کی خلاف ورزی: چیف جسٹس آف پاکستان

ملک کے آئینی بحران کے کے سلسلے میں کئے جا رہے دعوؤں کے درمیان چیف جسٹس بندیال نے کہا ’’جب سب کچھ آئین کے مطابق ہو رہا ہے تو پھر ملک میں آئینی بحران کیسے ہوا؟ پاکستان میں کوئی آئینی بحران نہیں ہے‘‘۔

عمر عطا، عمران خان / تصویر سوشل میڈیا
عمر عطا، عمران خان / تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

اسلام آباد: پاکستان کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے جمعرات کو کہا کہ قومی اسمبلی میں حکومت کے خلاف لائی گئی عدم اعتماد کی تحریک پر ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کا فیصلہ آئین کی خلاف ورزی ہے۔ سوری نے تحریک عدم اعتماد کو آئین کے آرٹیکل 5 کے خلاف قرار دیتے ہوئے اتوار کو مسترد کر دیا تھا۔

قومی اسمبلی کی کارروائی سے متعلق معاملے کی سنوائی مسلسل پانچ دنوں سے چیف جسٹس بندیاں کی سربراہی میں جسٹس منیب اختر، جسٹس اعجازالاحسن، جسٹس مظہر عالم اور جسٹس جمال خان منڈوخیل پر مشتمل پانچ رکنی بنچ کر رہی ہے۔


ملک کے آئینی بحران کے کے سلسلے میں کئے جا رہے دعوؤں کے درمیان چیف جسٹس بندیال نے کہا ’’جب سب کچھ آئین کے مطابق ہو رہا ہے تو پھر ملک میں آئینی بحران کیسے ہوا؟ پاکستان میں کوئی آئینی بحران نہیں ہے‘‘۔

دریں اثناء سپریم کورٹ قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر کے احکامات کی قانونی جوازیت اوران کے اثرات اور وزیراعظم اور صدر کی جانب سے جاری کیے گئے احکامات اور صدر کی جانب سے قومی اسمبلی کو تحلیل کئے جانے سے متعلق الیکشن کمیشن کو لکھے گئے خطوط کی سماعت کر رہا ہے۔


الیکشن کمیشن کے ذرائع نے تین ماہ کے اندر منگل کو مختلف مشکلات کے پیش نظر انتخابات کرانے سے عاجزی کا اظہار کیا تھا۔ کمیشن نے تاہم بعد میں واضح کیا کہ اس کی جانب سے انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا، تاہم یہ بھی نہیں کہا جا رہا کہ کمیشن ملک میں تین ماہ میں انتخابات کرانے کے لیے تیار ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔