پاکستان میں فوجی سربراہ کی تقرری پر تنازعہ، پاکستانی وزیر نے ہندوستان کا نام لے کر عمران خان کو کیا متنبہ
پاکستانی وزیر دفاع خواجہ آصف نے سابق وزیر اعظم عمران خان کو نئے فوجی سربراہ کی تقرری کو متنازعہ بنانے کی کوشش نہ کرنے کی تنبیہ کی ہے، انھوں نے کہا کہ تنازعہ بڑھنے سے ہندوستان کا حوصلہ بڑھے گا۔
پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کو نئے فوجی سربراہ کی تقرری کو متنازعہ بنانے کی کوشش کو روکنے کی تنبیہ کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ تقرری پر تنازعہ بڑھنے سے ہندوستان کا حوصلہ بڑھے گا۔ ساتھ ہی انھوں نے وزیر اعظم شہباز شریف کے ذریعہ آئین کے التزامات کے مطابق نئے فوجی سربراہ کی تقرری میں عمران خان کو شامل کرنے کی بات کہی۔
سماء ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق فوجی سربراہ کی تقرری کو ملتوی کرنے کے عمران خان کے مطالبہ کو ٹھنڈے بستے میں ڈالتے ہوئے آصف نے کہا کہ وہ سابق وزیر اعظم کو ملک کے وقار کو داؤ پر لگانے اور ہندوستان کو خوش کرنے کا موقع نہیں دینے دیں گے۔ انھوں نے ایک پریس کانفرنس کے دوران یہ بھی کہا کہ تقرری نومبر میں طے پروگرام کے مطابق کی جائے گی۔
سماء ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی وزیر نے کہا کہ ’’پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ ملک میں سیاسی غیر یقینی کو فروغ دے کر ہندوستان کو ہم پر ہنسنے کا موقع دے رہے ہیں۔‘‘ اس سے پہلے پریس کانفرنس میں آصف نے ایس سی او سربراہ سمیلن کے لیے شریف کے سمرقند دورے کو ’بے حد کامیاب‘ قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے دو روزہ دورہ کے دوران 10 ممالک کے سربراہان سے ملاقات کی جنھوں نے پاکستان کے سیلاب متاثرہ لوگوں کو حمایت دینے کا وعدہ کیا۔ وزیر اعظم نے جمعرات اور جمعہ کو ایس سی او کے ملکی سربراہان کی کونسل کی میٹنگ میں پاکستان کی نمائندگی کی۔
آصف نے کہا کہ چینی، روسی، ایرانی اور ترکی کے سربراہان کے ساتھ میٹنگیں شریف کے دورہ کی کشش رہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ان سبھی ممالک نے پاکستان کو امداد دینے کا وعدہ کیا ہے۔ وزیر دفاع نے یہ اعلان بھی کیا کہ چینی صدر جنپنگ کی دعوت پر نومبر کے پہلے ہفتہ میں شہباز بیجنگ کا دورہ کریں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔