کیش بحران کے درمیان پاکستانی روپے میں ریکارڈ گراوٹ، ڈالر کے مقابلے 262 تک پہنچ گیا
جمعرات سے انٹربینک میں پاکستانی روپے کی قدر میں 34 روپے کی گراوٹ ہوئی، جو کہ 1999 میں نئے زر مبادلہ کی شرح کے نظام کے متعارف ہونے کے بعد سے مطلق اور فیصد دونوں لحاظ سے سب سے بڑی گراوٹ ہے
اسلام آباد: پاکستان میں معاشی بحران کے درمیان پاکستانی روپیہ ہر روز ایک نیا ریکارڈ بنا رہا ہے۔ پاکستانی روپیہ جمعہ کو ایک ڈالر کے مقابلے میں 262 روپے کی کم ترین سطح کو چھو گیا، جس سے پاکستان میں روپے کی قدر میں کمی کا نیا ریکارڈ قائم ہوا۔ دن کے آخڑ تک معمولی بہتری کے بعد ایک مرحلہ کرنسی اوپن مارکیٹ میں 265 روپے اور انٹر بینک میں 266 روپے تک گر گئی تھی۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق جمعہ کو مارکیٹ کھلتے ہی جمعرات کے مقابلے روپے کی قدر میں 7.17 روپے اور 2.73 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔
واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے قرض پروگرام کو بحال کرنے کے لیے یو ایس ڈی - پی کے آر کی شرح مبادلہ کی غیر رسمی حد ہٹانے کے بعد پاکستانی روپے کی قدر میں مزید تیزی سے کمی واقع ہوئی ہے۔ حکومت کا یہ فیصلہ ایکسچینج کمپنیوں کی جانب سے جمعرات کو اوپن مارکیٹ میں خود ساختہ ریٹ کیپس کو ہٹانے کے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے۔
جمعرات کو پاکستانی روپیہ ایک ڈالر کے مقابلے 255 پر بند ہوا تھا، جو جمعرات تک اس کی کم ترین سطح تھی۔ پاکستانی روپے میں یہ کمی حکومت کی جانب سے شرح مبادلہ پر اپنی گرفت نرم کرنے کے بعد آئی ہے۔
اس کمی کی وجہ یہ ہے کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کی شرط مان لی ہے اور اوپن مارکیٹ کی قیمت کے مطابق اپنا روپیہ کھلا چھوڑ دیا ہے۔ اس سے قبل پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار نے مصنوعی طور پر ایک ڈالر کی قیمت کو 231 روپے کے قریب محدود کر دیا تھا تاکہ زیادہ گڑبڑ نہ ہو لیکن یہ ڈالر سرکاری خزانے میں آنے میں ایک بڑی رکاوٹ بن گیا تھا۔
اس سے نقصان یہ ہوا کہ ڈالر زر مبادلہ کے لیے سرکاری بینک میں آنے کے بجائے اوپن مارکیٹ میں جا رہا تھا جہاں اس کی قیمت زیادہ ہو رہی تھی۔ پاکستان کے سرکاری خزانے میں ڈالر کی کمی کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے۔ ماہرین کے مطابق پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر صرف 4.34 ارب ڈالر رہ گئے ہیں جو تقریباً خالی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔