پاکستان میں سیلاب کی بتاہی کے بعد ڈینگی بخار بھی سر اٹھانے لگا، 3800 سے زیادہ معاملے درج

پاکستان کی ایک تہائی آبادی جہاں سیلاب کی تباہ کاریاں جھیل رہی ہے اسی دوران متعدد شہروں میں ڈینگی کی وبا بھی سر اُٹھا رہی ہے، جس نے خوف و ہراس پیدا کر دیا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

اسلام آباد: پاکستان کی ایک تہائی آبادی جہاں سیلاب کی تباہ کاریاں جھیل رہی ہے اسی دوران متعدد شہروں میں ڈینگی کی وبا بھی سر اُٹھا رہی ہے، جس نے خوف و ہراس پیدا کر دیا ہے۔ مادہ مچھر کے کاٹنے سے پھیلنے والی اس وبا کے کراچی، لاہور، اسلام آباد اور راولپنڈی میں کیسز سامنے آ رہے ہیں۔

خیال رہے کہ پاکستان کے مختلف صوبوں میں بارشوں اور سیلاب کے باعث اب تک 3 کروڑ سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں جب کہ اس قدرتی آفت میں 1500 کے قریب افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ڈینگی کی وجہ سے پاکستان میں 11 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ کراچی میں اس وائر س سے اب تک تین ہزار سے زائد کیسز سامنے آئے ہیں۔ محکمۂ صحت سندھ کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اس وائرس سے نو افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ محکمہ صحت کے حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ڈینگی سے مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔


رپورٹ کے مطابق جنوبی صوبہ سندھ میں ڈینگو بخار کے 3830 معاملے درج کئے گئے ہیں۔ پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری عبدالغفور شورو نے کہا، ’’صوبہ سندھ میں صورتحال انتہائی خراب ہے۔ ڈینگی کے کیسز میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ ہم صوبے بھر میں میڈیکل کیمپ لگا رہے ہیں۔‘‘

حکام کا کہنا ہے کہ اس بار ڈینگی کیسز میں اضافے کی وجہ سیلابی پانی بھی ہے جس کی وجہ سے سیلاب متاثرین میں مچھر دانیاں اور دیگر ضروری اشیا تقسیم کی جا رہی ہیں تاکہ اس مرض کا پھیلاؤ روکا جا سکے۔ طبی ماہرین کے مطابق ڈینگی بخار کی علامات عام بخار سے مختلف ہوتی ہیں، اس میں مریض کو تیز بخار کے ساتھ ساتھ جسم میں شدید درد جب کہ خون میں شامل پلیٹلیٹس کم ہونا شروع ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے شدید تھکان محسوس کرتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔