عمران خان پر حملے کے بعد جے آئی ٹی نے تیسری مرتبہ جائے وقوعہ کا کیا معائنہ

رپورٹ کے مطابق جے آئی ٹی میں شامل ایس پی (محکمہ انسداد دہشت گردی) نصیب اللہ اور ایس پی راول ٹاؤن راولپنڈی ملک طارق مشترکہ طور پر وزیر آباد پہنچے جہاں انہوں نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا۔

عمران خان، تصویر آئی اے این ایس
عمران خان، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

اسلام آباد: وزیر آباد میں سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان پر حملے کے بعد تحقیقات کے لیے حکومت پنجاب کی جانب سے تشکیل کردہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے تیسری بار جائے وقوعہ کا معائنہ کیا ہے۔ ڈان نیوزکی رپورٹ کے مطابق جے آئی ٹی میں شامل ایس پی (محکمہ انسداد دہشت گردی) نصیب اللہ اور ایس پی راول ٹاؤن راولپنڈی ملک طارق مشترکہ طور پر وزیر آباد پہنچے جہاں انہوں نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا۔

تاہم جے آئی ٹی کے سربراہ غلام محمود ڈوگر (سی سی پی او لاہور) ٹیم کے ہمراہ نہیں تھے کیونکہ وہ چند روز قبل ہی کیے جانے والے گزشتہ دورے کے دوران جائے وقوعہ کا معائنہ کر چکے ہیں۔ جے آئی ٹی نے وزیرآباد سٹی سرکل کے ڈی ایس پی ملک عامر، سٹی اور صدر تھانوں کے اسٹیشن ہاؤس افسران سمیت ایلیٹ فورس کے کمانڈوز کے بیانات بھی قلمبند کیے جنہوں نے سوہدرہ سے حملہ آور نوید آرائیں کو گرفتار کیا تھا۔


علاوہ ازیں عمران خان پر حملے کے چند گھنٹوں بعد گرفتار ملزم کے اقبالی بیان کی ویڈیو لیک ہونے پر جے آئی ٹی کے اراکین نے گجرات صدر تھانے کے اہلکاروں کی سرزنش بھی کی۔ خیال رہے کہ ملزم کے اقبالی بیان کی ویڈیو ریکارڈنگ لیک ہونے کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے اس تھانے کے پورے عملے کو معطل کر دیا تھا۔

لاہور سے اسلام آباد جاتے ہوئے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ پر 3 نومبر کو حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں پارٹی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان سمیت 11 افراد زخمی ہوئے تھے۔ واقعے میں وزیرآباد کے گاؤں بھروکی سے تعلق رکھنے والے پارٹی کارکن معظم گوندل اندھی گولی کا نشانہ بننے کے سبب جاں بحق ہوگئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔