پاکستانی سیاسی جلسے میں ہوئے بم دھماکہ میں مرنے والوں کی تعداد 40 ہوئی
پولیس کے مطابق یہ ایک بم دھماکہ تھا اور بم ڈسپوزل اسکواڈ اس بات کا تعین کر رہا ہے کہ آیا یہ دیسی ساختہ ڈیوائس سے کیا گیا تھا یا خودکش حملہ تھا۔
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع باجوڑ میں اتوار کی دوپہر کو ایک سیاسی ریلی کے دوران بم دھماکے میں کم از کم 40 افراد ہلاک اور 200 سے زیادہ زخمی ہوگئے۔
صوبائی دارالحکومت پشاور میں گورنر کے دفتر کے ایک اہلکار نے بتایا کہ مقامی حکام نے دھماکے میں 35 افراد کے مارے جانے کی تصدیق کی ہے، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے کیونکہ زخمیوں میں سے کم از کم 50 کی حالت تشویشناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ گورنر نے تمام متعلقہ حکام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ زخمیوں کو بہترین دستیاب علاج فراہم کریں اور اگر ضروری ہو تو انہیں پشاور اور دارالحکومت اسلام آباد سمیت دیگر شہروں میں ہوائی جہاز سے لے جانے کا بندوبست کریں۔
ملکند ڈویژن کے علاقائی پولیس آفس کے ایک افسر ناصر محمود ستی نے میڈیا کو بتایا کہ حملہ اس وقت ہوا جب جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سیاسی کارکنوں کی ایک کانفرنس شندے موڑ، باجوڑ کے منڈا کھار روڈ کے قریب منعقد کی گئی ۔
پولیس افسر نے بتایا کہ دھماکے کے فوراً بعد پولیس، سیکیورٹی فورسز اور امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔ امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئیں اور لاشوں اور زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں پہنچایا گیا۔
پولیس کے مطابق یہ ایک بم دھماکہ تھا اور بم ڈسپوزل اسکواڈ اس بات کا تعین کر رہا ہے کہ آیا یہ دیسی ساختہ ڈیوائس سے کیا گیا تھا یا خودکش حملہ تھا۔ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے جانی نقصان پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔اب تک کسی گروپ نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔