گورے افسر کے ہاتھوں سیاہ فام شخص کی ہلاکت کے بعد امریکہ کے کئی شہروں میں ہنگامہ

چھیالیس سالہ، جارج فلائیڈ کے فوت ہونے کا اعلان اس وقت کیا گیا جب کچھ ہی دیر قبل پولیس افسر، ڈیریک شوون نے اس کےکاندھے پر اپنی ٹانگ رکھ کر دبوچہ اور ہتھکڑی لگائی۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

کورونا بحران کے دوران جہاں امریکہ میں کورونا متاثرین اور اس سے ہونے والی ہلاکتوں میں سر فہرست ہے وہاں سے ایک نسل پرستی کی خوفناک خبر آئی ہے۔ امریکہ کے شہر میناپولس میں سفید فام پولیس اہلکار کے ہاتھوں ایک سیاہ فام شخص کی ہلاکت کے معاملے کو اقدام قتل قرار دے کر مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔واقعے میں پولیس افسر نے ایک افریقی امریکی شخص کے کاندھے کو دبوچ کر اسے ہتھ کڑیاں لگائیں۔ زیر حراست یہ شخص بعدازاں فوت ہوگیا۔

گورے افسر کے ہاتھوں سیاہ فام شخص کی ہلاکت کے بعد امریکہ کے کئی شہروں میں ہنگامہ

واضح رہے گرفتاری کے دوران وہ شخص سانس لینے میں تکلیف کی شکایت کرتا رہا۔سفید فام پولیس اہلکار پر قتل اور اقدام قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

گورے افسر کے ہاتھوں سیاہ فام شخص کی ہلاکت کے بعد امریکہ کے کئی شہروں میں ہنگامہ

ہنیپن کاؤ نٹی کے اٹارنی، مائیک فریمین نے جمعے کے روز باضابطہ فرد جرم کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس جرم ثابت کرنے کے لیے کافی شہادتیں موجود ہیں۔ فریمین نے فوری طور پر اس کی تفصیل بیان نہیں کی، لیکن کہا کہ جرم کا تفصیلی اعلان جلد ہوگا۔

چھیالیس سالہ، جارج فلائیڈ کے فوت ہونے کا اعلان اس وقت کیا گیا جب کچھ ہی دیر قبل پولیس افسر، ڈیریک شوون نے اس کےکاندھے پر اپنی ٹانگ رکھ کر دبوچہ اور ہتھکڑی لگائی۔کل یعنی جمعہ کی شام کو ایک بڑا ہجوم وہائٹ ہاؤس کے باہرجمع ہوا اور اس سیاہ فام فلائیڈ لائیڈ کے حق میں نعرے بلند کیے اور انصاف طلب کیا۔ اس تعلق سے امریکہ کے کئی شہروں سے احتجاج ہوا اور ہنگامہ آرائی کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔


اپنے ٹوئیٹ میں، صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ ''میں امریکہ کے ایک عظیم شہر، میناپولس میں یہ سب کچھ ہوتے نہیں دیکھ سکتا۔ یا تو کمزور، بائیں بازو کے قدامت پسند میئر، جیکب فرے شہر کا کنٹرول سنبھالنے کے لیے اقدام کریں یا پھر میں صورت حال کو معمول پر لانے کے لیے نیشنل گارڈ روانہ کروں گا''۔

واضح رہے گرفتاری کے بعد جارج فلائیڈ کو ایک قریبی ہسپتال لے جایا گیا جہاں اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔ اس کارروائی کی وڈیو سامنے آتے ہی امریکہ کے کئی شہروں میں احتجاج پھوٹ پڑے جس میں سب سے پر تشدد احتجاج منیاپولس میں پولیس کے پریسینکٹ 3 میں ہوا۔ لوگوں نے وہاں پولیس سٹیشن کو آگ لگا دی، کئی سٹورز بھی آگ سے متاثر ہوئے اور بعض جگہ لوٹ مار بھی کی گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔