’قاسم سلیمانی کا قتل ایک غیر قانونی اقدام اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی‘
اقوام متحدہ کی تفتیش کار اگنس کالامارڈ نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے حکم سے ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل کی شدید مذمت کی ہے
واشنگٹن: اقوام متحدہ کی تفتیش کار اگنس کالامارڈ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم سے ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق کالا مارڈ نے کہا کہ گذشتہ جنوری میں عراق میں امریکی فوج کی کارروائی کے دوران ایرانی قدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی اور نو دیگر افراد کی ہلاکت ایک غیرقانونی اقدام اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی تھی۔
کالامارڈ نے مزید کہا کہ امریکا بغداد ہوائی اڈے سے نکلنے والے ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کے قافلے پر حملے جواز پیش کرنے اور یہ ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے کہ سلیمانی امریکا کے مفادات کے لیے مسلسل یا عن قریب خطرہ بننے کے کافی ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے۔
کالامارڈ کے یہ الفاظ ایک رپورٹ میں سامنے آئے ہیں جس میں انہوں نے ڈرون طیاروں سے لوگوں کو نشانہ بنا کر ہلاک کرنے کے طریقہ کار کو غیرانسانی قرار دیتے ہوئے ڈرون طیاروں اور اس طرح کے ہتھیاروں کے استعمال پر پابندی عاید کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ جب ڈرون کے استعمال کی بات کی جائے تو دنیا ایک نازک وقت اور ایک ممکنہ اہم موڑ سے گزر رہی ہے۔ سلامتی کونسل اس سلسلے میں فیصلے نہیں لیتی۔ افسوس کا امر یہ ہے کہ عالمی برادری اس حوالے سے چار و ناچار خاموش ہے۔
جمعرات کے روز کالامارڈ اپنی آزادانہ تحقیقات کے نتائج انسانی حقوق کونسل کے سامنے پیش کریں گی جس کے بعد رکن ممالک کو اس بات پر تبادلہ خیال کا موقع ملے گا کہ وہ دو سال قبل کونسل سے دستبردار ہونے والے امریکا کے خلاف کیا کارروائی کرے گی۔
کالامارڈ کے بیانات اور اس کی تحقیقات کے نتائج اس حقیقت کے منافی ہیں کہ ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر سلیمانی عراق میں امریکی افواج کے خلاف ایرانی مہم چلانے میں ایک اہم کردار ادا کر رہے تھے۔ سلیمانی نے مشرق وسطی میں پراکسی لشکروں کا ایک ایرانی نیٹ ورک بنایا تھا۔ نیز قدس فورس ، حزب اللہ بریگیڈ سمیت عراق میں ملیشیاؤں کی تربیت اور انہیں اسلحہ فراہم یا گیا۔ 62 سالہ سلیمانی ایران کی لڑائیوں کا ماسٹر مائنڈ تھے۔
(العربیہ ڈاٹ نیٹ)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔