اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل نے روسی حملے کے خلاف لایا قرارداد، ریزلٹ برآمد
اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل کے ذریعہ دیر رات طلب کیے گئے اجلاس میں بحث کے دوران امریکہ نے روسی حملے کی مذمت کرتے ہوئے روسی صدر پوتن پر پابندی عائد کرنے کی بات کہی۔
روس کے ذریعہ یوکرین پر کیے گئے حملے کی پوری دنیا میں شدید مذمت ہو رہی ہے۔ اس تعلق سے اقوام متحدہ نے بھی اپنی ناراضگی ظاہر کی اور حملے کے خلاف دیر رات مذمتی قرارداد لاتے ہوئے ووٹنگ کے لیے ایمرجنسی اجلاس طلب کیا۔ اس اجلاس میں ہندوستان اور چین نے یوکرین پر حملے کی مذمت ضرور کی لیکن ووٹنگ میں شامل ہونے سے پرہیز کیا۔ مذمتی قرارداد میں ہوئی ووٹنگ کا نتیجہ بھی برآمد ہو گیا ہے اور میڈیا رپورٹس کے مطابق قرارداد کے حق میں 11 اور خلاف میں 1 ووٹ پڑا ہے۔
اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل کے ذریعہ دیر رات طلب کیے گئے اجلاس میں بحث کے دوران امریکہ نے روسی حملے کی مذمت کرتے ہوئے روسی صدر پوتن پر پابندی عائد کرنے کی بات کہی۔ برطانیہ نے اس اجلاس میں الزام لگایا کہ روسی ٹینک عام شہریوں کو کچل رہے ہیں۔ ہندوستان نے اس موقع پر انتہائی متوازن رخ اختیار کرتے ہوئے سبھی متنازعہ ایشوز کو بات چیت کے ذریعہ حل کرنے پر زور دیا۔ ہندوستان نے کہا کہ اس بات سے افسوس ہے کہ سفارتی راستہ ترک کر دیا گیا ہے، ہمیں اس پر لوٹنا ہوگا۔
یوکرین پر ہوئے حملے کے پیش نظر اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل (یو این ایس سی) کی میٹنگ میں ہندوستان کے نمائندہ ٹی ایس ترومورتی نے کہا کہ ’’سبھی رکن ممالک کو تعمیری انداز سے آگے بڑھنے کے لیے اصولوں کا احترام کرنے کی ضرورت ہے۔ تفریقوں اور تنازعات کو نمٹانے کے لیے بات چیت ہی واحد جواب ہے، حالانکہ اس وقت یہ مشکل لگ سکتا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’یوکرین میں حال میں ہوئے واقعات سے ہندوستان بے حد پریشان ہے۔ ہم گزارش کرتے ہیں کہ تشدد اور دشمنی کو فوراً ختم کرنے کی سبھی کوششیں کی جائیں۔ شہریوں کی زندگی کی حفاظت کے لیے ابھی تک کوئی بھی حل نہیں نکالا گیا ہے۔‘‘
اس اجلاس میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرینفیلڈ نے کہا کہ ہمارے بنیادی اصولوں پر روس کے ذریعہ کیا گیا حملہ ضد اور بے شرمی بھرا ہے۔ یہ ہمارے بین الاقوامی نظام کے لیے خطرہ ہے۔ علاوہ ازیں وہائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری جین ساکی نے کہا کہ ہم ہندوستان اور آسیان (ایسو سی ایشن آف ساؤتھ ایسٹ ایشین نیشنز) کے رکن ممالک کے ساتھ جڑنا جاری رکھیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔