یوکرین-روس تنازعہ: ’یہ جنگ فیصلہ کن مرحلہ میں پہنچ چکی ہے‘، یوکرینی صدر زیلینسکی کا دعویٰ
’’روسی قبضہ والے کریمیا کے جنوبی ساحل پر واقع فیوڈوسیا میں آئیل ٹرمینل روسی فوج کو ایندھن فراہم کرتا رہا ہے، تازہ حملہ روسی فیڈریشن کی فوجی اور اقتصادی صلاحیت کو کمزور کرنے کی جاری کوششوں کا حصہ تھا‘‘
روس اور یوکرین کے درمیان گزشتہ تین سالوں سے جاری جنگ میں اب تک بے شمار جانیں تلف ہو چکی ہیں۔ اس جنگ کے خاتمہ کی صورت اب بھی نظر نہیں آ رہی ہے۔ روس ہر حال میں یوکرین کو تباہ کرنے پر آمادہ ہے، اور یوکرین بھی جھکنے کو تیار نہیں ہے۔ دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر بے تحاشہ حملے کیے جس میں بڑی تعداد میں معصوموں کی جانیں چلی گئیں۔ اس درمیان یوکرین نے روس کے آئیل ٹرمینل پر حملہ کر دیا ہے۔ اس کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے یوکرینی فوج نے پیر کے روز ایک پوسٹ شیئر کیا جس میں لکھا ہے کہ ’’رات کو عارضی طور پر مقبوضہ فیوڈوسیا، کریمیا میں دشمن کے آئیل ٹرمینل پر ایک کامیاب حملہ کیا گیا ہے۔‘‘
دوسری جانب یوکرین کے صدر ولادمیر زیلینسکی نے کہا کہ یہ جنگ ایک فیصلہ کن مرحلہ میں پہنچ چکا ہے۔ ناٹو ممالک کے مدد سے یوکرین نے کئی مواقع پر روس کو بہت گہرے زخم دیے ہیں۔ فروری 2022 میں روسی حملہ سے شروع ہوئی اس جنگ کا کوئی حل دور دور تک نظر نہیں آ رہا ہے۔ جنگ کے دوران بے تحاشہ لوگوں نے اپنی جانیں گنوائی ہیں۔ لاکھوں افراد اپنے ملک کو چھوڑ کر دوسرے ممالک کی طرف ہجرت کرنے کو مجبور ہو گئے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ ہوائی حملہ کر کے ہی یوکرین اس جنگ میں اپنی مضبوطی ثابت کر سکتا ہے۔ اس کے لئے وہ ہر طرح کی تیاری کر رہا ہے۔ اس درمیان یوکرین کے فوجی عملہ نے جانکاری دی ہے کہ ’’روس کے قبضہ والے کریمیا کے جنوبی ساحل پر واقع فیوڈوسیا میں تیل ٹرمینل روسی فوج کو ایندھن فراہم کرتا رہا ہے اور یہ حملہ روسی فیڈریشن کی فوجی و اقتصادی صلاحیت کو کمزور کرنے کی جاری کوششوں کا حصہ تھا۔‘‘ دوسری طرف روسی افسران نے پیر کی صبح آئیل ٹرمینل میں آگ لگنے کی خبر دی لیکن اس بات کی جانکاری نہیں دی کہ آگ لگنے کی وجہ کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔