’ٹائٹن آبدوز حادثہ لاپروائی کا نتیجہ‘، فلم ’ٹائٹانک‘ کے ہدایت کار جیمس کیمرون کا سنگین الزام
جیمس کیمرون کا کہنا ہے کہ ’’مجھے آبدوز حادثہ کی خبر سن کر بالکل بھی حیرانی نہیں ہو رہی، مجھے پتہ تھا کہ گزشتہ 4 دنوں سے متاثرین کے کنبوں کو جھوٹی تسلی دی جا رہی تھی۔‘‘
’ٹائٹانک‘ جہاز کا ملبہ دیکھنے گیا آبدوز تباہ ہو چکا ہے۔ اس کی تصدیق ہو چکی ہے اور اس میں سوار سبھی مسافروں کی موت کے بارے میں بھی بیان سامنے آ چکا ہے۔ اب ’ٹائٹن‘ نامی اس آبدوز کے حادثہ کے اسباب کو لے کر تحقیقات چل رہی ہے۔ اس درمیان مشہور فلم ’ٹائٹانک‘ کے ہدایت کار جیمس کیمرون کا ایک بیان سامنے آیا ہے جو آبدوز کا مینجمنٹ دیکھنے والی کمپنی ’اوشین گیٹ‘ کو کٹہرے میں کھڑا کرتا ہے۔
جیمس کیمرون نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آبدوز حادثہ کمپنی کی لاپروائی کا نتیجہ ہے۔ اتنا ہی نہیں، انھوں نے مہلوکین کے کنبوں کے تئیں اپنی ہمدردی ظاہر کرتے ہوئے بی بی سی کو دیے انٹرویو میں کہا کہ ’’مجھے آبدوز حادثہ کی خبر سن کر بالکل بھی حیرانی نہیں ہو رہی۔ مجھے پتہ تھا کہ گزشتہ 4 دنوں سے متاثرین کے کنبوں کو جھوٹی تسلی دی جا رہی تھی۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’میں سوچ نہیں سکتا کہ متاثرین کے کنبوں پر کیا گزر رہی ہوگی۔ ان لوگوں کو گزشتہ چار دنوں سے جھوٹی امید دی جا رہی تھی۔ یہ متاثرہ کنبوں کے لیے بے حد خوفناک رہا ہوگا۔ ہی جو حادثہ ہوا ہے اس کے لیے کوئی عذر پیش نہیں کیا جا سکتا۔‘‘
کیمرون نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سمندر میں تحقیق کرنے والی کئی کمیونٹیز نے اوشین گیٹ ایکسپیڈیشن کو خط لکھا تھا اور متنبہ بھی کیا تھا کہ ان کا آبدوز بہت تجرباتی ہے۔ کیمرون کہتے ہیں کہ ’’گہرے سمندر میں ریسرچ کرنے والے انجینئرنگ طبقہ کے سرکردہ لوگوں نے بھی کمپنی کو اس بارے میں خط لکھا تھا کہ یہ آبدوز مسافروں کو لے جانے کے لائق نہیں ہے اور اسے سرٹیفائی کرانے کی ضرورت تھی۔‘‘
جیمس کیمرون کے لیے بھی ٹائٹن آبدوز حادثہ انہتائی دردناک ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ ٹائٹن آبدوز میں سوار پانچ افراد میں سے ایک پال ہنری نارزیولیٹ ان کے اچھے دوست تھے۔ دونوں کے درمیان 25 سال کی دوستی تھی۔ اس حادثے سے دلبرداستہ کیمرون کا کہنا ہے کہ اس بحران سے نمٹنا تقریباً ناممکن ہے۔ اس طرح کا غوطہ لگانے سے پہلے سیفٹی کا سب سے زیادہ خیال رکھنے کی ضرورت ہے۔
سالوں پہلے ٹائٹانک جہاز حادثہ کو یاد کرتے ہوئے جیمس کیمرون نے کہا کہ آبدوز حادثہ کو دیکھ کر ایک بار پھر ٹائٹانک واقعہ کی یاد تازہ ہو گئی، جب کپتان کے ذریعہ کئی بار تنبیہ کرنے کے بعد بھی ٹائٹانک جہاز ایک بڑی برفیلی چٹان سے ٹکرا گیا تھا۔ اس حادثے میں سینکڑوں لوگوں کی جان چلی گئی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔