اسرائیلی خواتین خوفزدہ، 42 ہزار خواتین نے بندوق کے لائسنس کے لیے درخواست دی

اسرائیلی وزارت سلامتی کے مطابق اسرائیل اور مقبوضہ مغربی کنارے میں اب 15 ہزار سے زائد خواتین شہریوں کو بندوقیں دستیاب ہیں۔ بہت سی خواتین تربیتی مرکز میں گولی چلانا سیکھ رہی ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

حماس نے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملہ کیا۔ اس کے بعد سے وہاں کے شہریوں میں سیکورٹی کو لے کر خدشات پیدا ہو گئےخاص طور سے خواتین میں۔ اس کی وجہ سے اسرائیل میں کئی ہزار خواتین نے بندوق کے لائسنس کے لیے درخواستیں دیں۔ ساتھ ہی کئی حقوق نسواں گروپوں نے خواتین کی جانب سے ہتھیار اٹھانے پر بھی تنقید کی ہے۔

نیوز پورٹل ’اے بی پی ‘ پر شائع خبر کے مطابق اسرائیلی سکیورٹی وزارت کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال حملوں کے بعد 42 ہزار خواتین نے بندوق کے پرمٹ کے لیے درخواستیں دی ہیں جن میں سے 18 ہزار خواتین کو منظور کر لیا گیا ہے۔ یہ تعداد اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ سے پہلے خواتین کے لیے بندوق کی اجازت سے تین گنا زیادہ ہے۔


اسرائیلی وزارت سلامتی کے مطابق اسرائیل اور مقبوضہ مغربی کنارے میں اب 15 ہزار سے زائد خواتین شہریوں کو بندوقیں دستیاب ہیں۔ ساتھ ہی اسے چلانے کے لیے 10 ہزار خواتین نے ٹریننگ سینٹر میں داخلہ لیا ہے۔ حال ہی میں اسرائیلی حکومت نے بندوق کے لائسنس کے حصول کے حوالے سے قوانین میں نرمی بھی کی تھی۔

اے ایف پی کی ایک رپورٹ کے مطابق 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے میں 1100 سے زائد اسرائیلی ہلاک ہوئے جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔ اسرائیل کے جوابی حملے میں غزہ میں اب تک 37 ہزار 431 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔


اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی شہری اور سیاسیات کی پروفیسر لیمور گونین بندوق چلانے کی تربیت لے رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا، "میں نے کبھی ہتھیار خریدنے یا لائسنس لینے کے بارے میں نہیں سوچا، لیکن 7 اکتوبر 2023 کے بعد حالات کچھ بدل گئے۔ ہم سب کو نشانہ بنایا گیا اس لیے میں اپنا دفاع کرنے کی کوشش کر رہی ہوں۔ تربیت کے بعد میں کسی بھی صورت میں اپنا دفاع کر سکوں گی۔ "

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔