اسرائیل کے جھوٹ سے اس کے ہی ٹیکس ڈپارٹمنٹ کی رپورٹ نے اٹھایا پردہ، ایرانی حملہ سے ہوا تھا زبردست نقصان!
رپورٹ کے مطابق ایران کی طرف سے کیے گئے حملے میں 40 سے 53 ملین ڈالر کا نقصان ہوا، اس حملہ کے بعد دو ہفتوں میں تقریباً 2500 انشورنس کے دعوے کیے گئے جن میں نصف سے زائد شمالی تل ابیب کے ہیں۔
غزہ اور بیروت میں جاری اسرائیلی بربریت کے درمیان اس کے ایک بڑے جھوٹ سے پردہ اٹھ گیا ہے۔ ایران نے جب یکم اکتوبر کو اسرائیل پر سینکڑوں میزائل داغے تھے تو خبریں سامنے آئی تھیں کہ 90 فیصد میزائل ہدف پر گرے تھے۔ حالانکہ اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے ایران کی طرف سے چھوڑے گئے بیشتر میزائلوں کو ہوا میں ہی مار گرایا ہے، اس لیے ہلاکتوں کی تعداد بے حد کم ہے۔ اب دو ہفتہ بعد ایک ایسی رپورٹ سامنے آئی ہے جس نے اسرائیل کے دعووں کو جھوٹا ثابت کر دیا ہے۔
دراصل اسرائیلی ٹیکس ڈپارٹمنٹ کی ایک رپورٹ سامنے آئی ہے جس نے ایرانی حملہ سے ہوئے نقصان کو بہت بڑا ظاہر کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایران کی طرف سے کیے گئے حملے میں 40 سے 53 ملین ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔ اس میں یہ بھی تذکرہ ہے کہ یکم اکتوبر کے حملے کے بعد دو ہفتوں میں تقریباً 2500 انشورنس کے دعوے کیے گئے، جن میں سے نصف سے زائد دعوے شمالی تل ابیب کے ہیں۔ یہاں اپارٹمنٹس اور کئی کمرشیل عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔
انشورنس کے دعووں سے اندازہ ہوتا ہے کہ ایرانی حملے کا سب سے بڑا اثر اسرائیلی شہر ہود حشرون پر ہوا جہاں انشورنس دعووں کے مطابق ایک ہزار سے زیادہ گھر متاثر ہوئے ہیں۔ دوسرے مقام پر شمالی تل ابیب رہا جہاں درجنوں اپارٹمنٹس اور ایک ریستوراں کو ہدف بنایا گیا۔ حالانکہ ٹیکس ڈپارٹمنٹ کی رپورٹ میں یہ واضح نہیں ہو پایا ہے کہ اس حملہ میں کتنی عمارتوں کو براہ راست حملہ سے نقصان پہنچا ہے، اور کتنی عمارتیں ہوا میں تباہ کیے گئے میزائلوں کا ملبہ گرنے سے متاثر ہوئی ہیں۔ پھر بھی اتنا اندازہ ضرور ہوتا ہے کہ ایرانی حملہ میں اسرائیل کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اسرائیل اکثر اپنے اوپر ہوئے کسی بھی حملے کے بعد میڈیا میں جھوٹی خبر پھیلاتا ہے تاکہ اس کو ہوئے نقصان کی خبریں باہر نہ جا سکیں۔ پھر بھی ایرانی حملہ کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر شیئر کی گئی کچھ تصویروں اور ویڈیوز کے ساتھ ساتھ ایرانی دعووں سے یہ محسوس ضرور ہو رہا تھا کہ حملہ بہت خوفناک تھا۔ اب اسرائیلی ٹیکس ڈپارٹمنٹ کی رپورٹ نے بھی اس سچ سے پردہ ہٹا دیا کہ ایرانی حملے نے اسرائیل میں خوفناک تباہی مچائی تھی۔
بہرحال، اسرائیل ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ ایک سال سے جاری جنگ میں ہوئے نقصان کا ازالہ کرنے کے لیے اس نے تقریباً 375 ملین امریکی ڈالر کی ادائیگی کی ہے۔ اس کے علاوہ ایک رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ تقریباً 25 ملین سے زیادہ کی ادائیگی فی الحال باقی ہے۔ ان اعداد و شمار میں اس نقصان کو شامل نہیں کیا گیا ہے جس کے معاوضہ کے لیے دعویٰ ہی نہیں کیا گیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔