چینی صدر شی جنپنگ کی تاجپوشی کی تقریب میں سابق صدر ہو جنتاؤ کو جبراً نکالے جانے کی وجہ سامنے آئی

پولت بیورو سے باہر ہونے والے رکن لی جنشو، جنتاؤ سے ایک فائل لیتے ہیں اور کچھ باتیں کرتے ہیں، پھر شی جنپنگ ایک دیگر شخص کو ایک ہدایت دیتے ہیں جو بعد میں ہو جنتاؤ کو باہر جانے کے لیے کہتا ہے۔

چینی صدر شی جن پنگ / یو این آئی
چینی صدر شی جن پنگ / یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

چین میں کمیونسٹ پارٹی کی بیسویں کانگریس میں شی جنپنگ کی تیسری بار تاجپوشی کے درمیان سابق صدر ہو جنتاؤ کے ساتھ ہوئی بدسلوکی کی کچھ نئے فوٹیج سامنے آئے ہیں۔ تازہ فوٹیج میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ پولت بیورو سے باہر ہونے والے رکن لی جنشو جنتاؤ سے ایک فائل لیتے ہیں اور ان سے کچھ باتیں کرتے ہیں۔ پھر چین کے موجودہ لیڈر شی جنپنگ ایک دیگر شخص کو ایک ہدایت دیتے ہیں جو بعد میں ہو جنتاؤ کو باہر جانے کے لیے کہتا ہے۔

بیسویں کانگریس کے دوران اچانک سے پیش آئے اس واقعہ کے بعد سے کئی طرح کی قیاس آرائیاں ہونے لگی ہیں۔ ہو جنتاؤ کے تئیں ہوئے اس سلوک کو دیکھتے ہوئے کئی لوگوں کا ماننا ہے کہ شی جنپنگ نے اپنے مخالفین کو ایک صاف پیغام دینے کی کوشش کی ہے۔ ہو جنتاؤ کو اس طرح تقریب سے باہر کر شی جنپنگ نے یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی ہے کہ ہو جنتاؤ کا دور اب ختم ہو چکا ہے۔


اس سلسلے میں ’اے بی پی‘ پر ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس واقعہ کے تعلق سے کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ ہو سکتا ہے ہو کی طبیعت اس دوران ٹھیک نہ رہی ہو اس لیے ان کی صحت کو دھیان میں رکھتے ہوئے ان کے ساتھ اس طرح کا سلوک کیا گیا ہو۔ اس واقعہ کے سامنے آنے کے بعد چین کی سرکاری نیوز ایجنسی شنہوا نے ایک ٹوئٹ کر کہا کہ چونکہ جنتاؤ کچھ اچھا محسوس نہیں کر رہے تھے، اس لیے انھیں سیکورٹی اہلکاروں کی دیکھ ریکھ میں تقریب سے باہر لے جایا گیا۔ حالانکہ کچھ لوگوں نے اس واقعہ کو سیاسی ڈرامہ قرار دیا ہے۔

واضح رہے کہ ہو جنتاؤ 2003 سے 2013 تک چین کے صدر تھے۔ ہو جنتاؤ کی قیادت میں چین کے تعلقات دوسرے ممالک کے ساتھ بہتر ہوئے، لیکن شی جنپنگ کا دور اس سے بالکل الگ ہے۔ سنگاپور کے نیوز چینل ایشیا نے تقریب سے جڑے تازہ فوٹیج جاری کیے ہیں۔ فوٹیج میں لی جنشو جنتاؤ کی مدد کے لیے کھڑے ہوتے دکھائی دے رہے ہیں، لیکن اس کے بعد وانگ ہوننگ انھیں واپس سیٹ پر کھینچ لیتے ہیں۔ اس کے بعد جنتاؤ شی جنپنگ کو کچھ کہتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں، جس کو شی نظر انداز کر دیتے ہیں اور انھیں تقریب سے باہر کر دیا جاتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔