ساری زندگی غریبوں کا مفت علاج کرنے والے مصری مسیحا چل بسے!
اپنی ساری زندگی غریبوں کا مفت علاج کرنے والے معروف مصری مسیحا ڈاکٹر محمد مشالی منگل کے روز وفات پاگئے ہیں۔ ڈاکٹر محمد مشالی مصر کے شمالی شہر طنطا سے تعلق رکھتے تھے
اپنی ساری زندگی غریبوں کا مفت علاج کرنے والے معروف مصری مسیحا ڈاکٹر محمد مشالی منگل کے روز وفات پاگئے ہیں۔ ڈاکٹر محمد مشالی مصر کے شمالی شہر طنطا سے تعلق رکھتے تھے۔ انھوں نے نصف صدی سے زیادہ عرصہ اس شہر میں غریب مریضوں کا مفت علاج کیا اور ان کی خدمات کے اعتراف میں حکام نے انھیں ’’غریب کاڈاکٹر‘‘ کا خطاب دیا تھا۔
مصر کے ایک خبری ادارے قاہرہ 360 کے مطابق شہر میں ڈاکٹر مشالی کے تین کلینک تھے اور وہ وہاں لوگوں کا کوئی فیس لیے بغیر مفت علاج کیا کرتے تھے۔البتہ صاحب استطاعت افراد سے ایک مرتبہ طبی معائنے کی پانچ سے دس مصری پاؤنڈ فیس لیتے تھے اور یہ بہت معمولی رقم تھی۔
وہ دن میں 12 گھنٹے کام کرتے تھے۔وفات کے وقت ان کی عمر 80 سال کے لگ بھگ تھی،اس کے باوجود وہ روزانہ 30 سے 50 مریضوں کو معائنہ کیا کرتے تھے۔ڈاکٹر مشالی غریب مریضوں کو ویکیسن بھی مفت مہیا کرتے تھے۔ ڈاکٹر مشالی نے ایک مرتبہ ایک انٹرویو میں لوگوں کے مفت علاج کا محرک بننے والے واقعہ کی تفصیل بتائی تھی۔ انھوں نے بتایا تھا کہ ’’ایک مرتبہ میرے پاس ذیابطیس کا ایک مریض لایا گیا لیکن کچھ عرصے کے بعد اس کی وفات ہوگئی۔‘‘
’’میں نے جب اس کی ماں سے دریافت کیا کہ کیا اس کو ذیابطیس کو معمول پر رکھنے کے لیے انسولین نہیں لگائی جاتی تھی تو اس نے اپنی غُربت کی یہ کہانی بیان کی کہ ان کے خاندان کے پاس تو صرف اتنی رقم ہوتی تھی کہ وہ اس سے صرف رات کے کھانے کا بندوبست کرسکتے تھے اور وہ انسولین کا کہاں سے بندوبست کرتے۔‘‘
ڈاکٹر مشالی نے ڈوئچے ویلے ( ڈی ڈبلیو) سے ایک انٹرویو میں خود کو عام امراض اور بخار کا ماہر قراردیا تھا اور کہا تھا کہ غریب لوگ عام طور پر ان ہی امراض کا شکار ہوتے ہیں اور وہ مہنگے علاج کی سکت نہیں رکھتے ہیں۔ ان کی وفات کے بعد یو اے ای میں منگل کے روز عربی میں ہیش ٹیگ #Doctor_of_the_Poor ٹرینڈ کررہا تھا۔سوشل میڈیا کے صارفین نے ڈاکٹر مشالی کو بھرپور الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا ہے اور غریب طبقے کے علاج کے لیے ان کی مثالی خدمات کو سراہا ہے۔
ان کے ایک مریض نے ان کے شخصی اوصاف بیان کرتے ہوئے ان کا دوسرے ڈاکٹروں سے یوں موازنہ کیا ہے:’’آپ نے کسی گلی، بازار، سڑک پر بہت سے ڈاکٹر دیکھے ہوں گے۔ وہ آپ کو پہچانتے بھی نہیں اور ہیلو تک نہیں کہتے ہیں لیکن ڈاکٹر مشالی ایسے نہیں تھے۔ وہ گلی میں آپ سے ملتے تو سلام کرتے، حال احوال دریافت کرتے اور اگر آپ کو کسی طبّی مشورے کی ضرورت ہوتی تو وہ دیتے تھے۔‘‘
(العربیہ ڈاٹ نیٹ)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔