امریکی کمپنی ’بوئنگ‘ نے ملازمین کی ہڑتال کے درمیان لیا بڑا فیصلہ، دنیا بھر میں 17 ہزار لوگوں کی ہوگی چھٹنی

بوئنگ کے چیف ایگزیکٹیو کیلی آرٹبرگ نے ای میل کے ذریعہ کہا کہ عالمی سطح پر ہونے والی اس چھٹنی میں ہر سطح کے ملازمین یعنی ایگزیکٹیو، منیجر اور ملازمین سبھی شامل ہوں گے۔

<div class="paragraphs"><p>ملازمین کی برطرفی / آئی اے این ایس</p></div>

ملازمین کی برطرفی / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ہوائی جہاز بنانے والی امریکی کمپنی ’بوئنگ‘ اس وقت مشکلات کا سامنا کر رہی ہے۔ وجہ ہے ملازمین کی ہڑتال۔ اس ہڑتال کے درمیان اس نے ایک بڑا فیصلہ لیا ہے، جس سے ملازمین کے لیے مسئلہ پیدا ہونا یقینی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ کمپنی نے اپنے 10 فیصد ملازمین کو ملازمت سے نکالنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ اس کے پیچھے کی وجہ کاروبار میں لگاتار جاری دباؤ اور ملازمین کی ہڑتال سے بڑھتا خسارہ ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کمپنی کے اس فیصلے سے تقریباً 17 ہزار ملازمین کو اپنی ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑے گا۔ اس فیصلہ کا یہ اثر بھی ہوگا کہ جو آرڈرس کمپنی نے لیے ہیں، اس کے پروڈکشن اور ڈیلیوری میں تاخیر ہوگی۔ کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو کیلی آرٹبرگ نے ایک ای میل کے ذریعہ بتایا ہے کہ عالمی سطح پر ہونے والی اس چھٹنی میں ہر سطح کے ملازمین، یعنی ایگزیکٹیو، منیجر اور ملازمین سبھی شامل ہوں گے۔ اس ای میل میں کمپنی نے اسلحہ اور فوجی سامان بنانے والے کاروبار میں خسارہ کا اندیشہ بھی ظاہر کیا ہے۔ ساتھ ہی کمپنی نے اپنے نئے جہاز 777ایکس کی ڈیلیوری کی تاریخ کو بھی آگے بڑھا دیا ہے۔


قابل ذکر ہے کہ فی الحال بوئنگ کے 33 ہزار ملازمین ہڑتال پر ہیں، اور یہ ہڑتال گزشتہ تین ہفتوں سے جاری ہے۔ اس سے کمپنی کے کام پر منفی اثر پڑا ہے۔ اس ہڑتال کا اثر کمپنی کے سب سے زیادہ فروخت ہونے والے طیاروں کے پروڈکشن پر بھی دیکھنے کو ملا ہے۔ ایمپلائی یونین 14 ستمبر سے ہی ہڑتال پر ہے اور بات چیت کے باوجود کوئی حل نہیں نکل سکا ہے۔ حالات ایسے پیدا ہو گئے ہیں کہ گزشتہ مہینے ہی بوئنگ نے لیبر بورڈ کے سامنے یونین کے خلاف عرضی داخل کر شکایت کی۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ یونین مفادات کو نظر انداز کرتے ہوئے ضدی رویہ اختیار کر رہی ہے۔ بوئنگ کا کہنا ہے کہ ہڑتال کے سبب تیسری سہ ماہی میں اس کے کمرشیل ہوابازی ریزلٹ پر پیشگی ٹیکس تین ارب ڈالر کا بوجھ پڑا، جو کہ فی شیئر 9.97 ڈالر کے ممکنہ نقصان کا ایک حصہ ہے۔

آرٹبرگ نے بتایا کہ جب ہمارا کاروبار چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے تو ایسے مین ہم اپنے مستقبل کے لیے اہم فیصلے لے رہے ہیں اور ہماری کمپنی کو پھر سے کھڑا کرنے کے لیے ہمیں جو کام کرنا چاہیے، یہ اس کے مطابق ہے۔ یہ ضروری قدم ہمارے کاروبار میں ڈھانچہ پر مبنی اہم تبدیلیوں کے ساتھ طویل وقت تک مقابلہ آرا بنے رہنے کے لیے ضروری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔