جنوب مشرقی ایران میں دہشت گرد حملے میں 10 سیکورٹی اہلکار ہلاک
ایرانی پولیس کمانڈ نے اپنی سرکاری ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک بیان میں کہا ہے کہ سیکیورٹی فورسز پر "مجرم دہشت گردوں" نے گھات لگا کر حملہ کیا۔
جنوب مشرقی ایرانی صوبے سیستان و بلوچستان میں ہفتہ کو ایک "دہشت گرد" حملے میں دس سکیورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے۔ ایرانی پولیس نے یہ اطلاع دی۔ ایران کی پولیس کمانڈ نے اپنی سرکاری ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک بیان میں کہا ہے کہ سیکیورٹی فورسز پر "مجرم دہشت گردوں" نے گھات لگا کر حملہ کیا۔
ایران کی وزرات داخلہ کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ سیستان و بلوچستان کے ایرانی حدود میں واقع تفتان کے علاقے گوہرکوہ میں اس وقت پیش آیا جب مسلح افراد نے پولیس کے پٹرولنگ یونٹ پر حملہ کیا۔ یہ اہلکاراس وقت حملے کا نشانہ بنے جب وہ شہریوں کو سیکورٹی فراہم کرنے کے بعد اپنے ٹھکانے پر واپس آرہے تھے۔
عسکریت پسند گروہ جیش العدل نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’فراجا جابر فورسز کے ایک گشتی یونٹ کو تفتان شہر کے گوہرکوہ میں نشانہ بنایا گیا‘ اور مزید تفصیلات کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ایران کی وزارت داخلہ نے ہلاک ہونے والے 10 فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کے ناموں کا اعلان کیا ہے۔ یاد رہے تفتان شہر صوبہ سیستان و بلوچستان کے شہروں میں سے ایک ہے اور اس کا مرکز نوک آباد شہر ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔