امریکہ کےکئی علاقہ برفباری اور سرد ہوائوں کی زد میں، کم از کم 10 افراد ہلاک

وسطی اور مشرقی امریکی علاقہ تیز بارش، برف باری اور آندھی کی زد میں ہے اور اطلاعات موصول ہونے تک کم از کم دس افراد ہلا ک ہو چکے ہیں

سوشل میڈیا 
سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

امریکہ کے کئی علاقوں میں تیز برفباری اور یخ ہوائیں جاری ہیں جس کے نتیجے میں وسط اوقیانوس تک کے خطے میں اب تک سات ہلاکتیں واقع ہو چکی ہیں، جبکہ انٹر اسٹیٹ ہائی ویز، شہری اور دیہی علاقوں میں کئی مقامات پر موٹر گاڑیاں ٹکرانے اور برف میں پھسل جانے کے باعث حادثات کا موجب بنی ہیں۔ مقامی ذرائع ابلاغ کی خبروں کے مطابق، ہفتے کی شام گئے ورجینیا میں سڑک کے حادثات میں کم از کم تین افراد ہلاک ہوئے۔

ذرائع کے مطابق، اتوار کے روز ہونے والی برف باری کا اوسط مختلف مقامات پر مختلف رہا۔ لیکن، کم و بیش ایک فٹ سے ڈیڑھ فٹ تک برف باری ریکارڈ کی گئی ہے۔ کولمبیا اور مِزوری میں سب سے زیادہ برفباری کی اطلاعات ہیں۔

ورجینیا کے گورنر، رالف نورتھم نے ہفتے کے روز ریاست میں 'ہنگامی صورت حال' کا اعلان کیا، یہ پیش گوئی سامنے آنے کے بعد کہ برفباری، برف جمنے، نقل و حمل کے مسائل پیدا ہونے اور بجلی بند ہونے کی شکایات کا امکان ہو سکتا ہے۔ قومی موسمیاتی ادارے کے مطابق، ورجینیا میں دس انچ برف باری متوقع تھی، جہاں اب تک کم و بیش اس سے زیادہ برف باری ہو چکی ہے۔

واشنگٹن ڈی سی میں نصف فٹ برفباری کی پیش گوئی تھی، جس کے پیش نظر ایئرلائنز نے اتوار کی صبح ریگن نیشنل ایئرپورٹ سے اُڑان بھرنے والی سیکڑوں پروازوں کو منسوخ کر دیا تھا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق، خراب موسم کا یہ سلسلہ میکسیکو میں برسات سے شروع ہوا، جو برف باری کے سلسلے میں بدل گیا۔ گذشتہ دو دنوں کے دوران کولوراڈو سے وسط اوقیانوس تک والا یہ انتہائی شدید موسمی صورت حال کا سلسلہ 1800 میل، یعنی 2900 کلومیٹر کے وسیع رقبے تک پھیلا ہوا ہے۔

'رائٹرز' کی ایک خبر کے مطابق، واشنگٹن ڈی سی سمیت 10 ریاستوں کے لاکھوں امریکیوں کو اتوار کے روز شدید سرد موسم اور احتیاط کا انتباہ جاری کیا گیا تھا۔

حکام کے مطابق، سڑک کے حادثوں کے نتیجے میں، مِزوری میں چار افراد جبکہ کینساس میں تین افراد ہلاک ہوئے۔

مقامی موسمیاتی ادارے کی پیش گوئی کے مطابق، اتوار کی شام گئے تک مزید پانچ سے 10 انچ برف باری متوقع ہے، جبکہ شمال سے لے کر جنوب تک کا علاقہ خراب موسم کی زد میں رہنے کا امکان ہے۔

'فلائیٹ ٹریکنگ' ویب سائٹ کے مطابق، اتوار کے روز ریگن نیشنل ایئرپورٹ سے روانہ ہونے والی 36 فی صد پروازیں منسوخ کی گئیں، جبکہ چھ فی صد دوپہر کے بعد تاخیر سے روانہ ہوئیں۔ ادھر، واشنگٹن ڈلاس انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر 27 فی صد پروازیں منسوخ کی گئیں، جن کی کُل تعداد 89 تھی؛ جب کہ آٹھ فی صد تاخیر سے روانہ ہوئیں۔

(وائس آف امریکہ کے انپٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔