طالبان کل جمعہ کی نماز کے بعد افغانستان میں کر سکتا ہے حکومت سازی کا اعلان

طالبان نے اس ہفتہ امریکی فوج کی واپسی سے پہلے ہی 15 اگست کو راجدھانی کابل پر قبضہ کرنے کے ساتھ افغانستان کو اپنے کنٹرول میں لے لیا تھا۔ اب طالبانی لیڈر حکومت تشکیل دینے کی کوششوں میں سرگرم ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

افغانستان پر پوری طرح سے قبضہ کر لینے اور امریکہ کے وہاں سے نکل جانے کے بعد اب طالبان ملک میں نئی حکومت بنانے کے لیے پوری طرح سے تیار ہے۔ خبر ہے کہ طالبان کل جمعہ کی نماز کے بعد ملک میں نئی حکومت تشکیل دینے کا اعلان کرے گا۔ ایسی بھی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ طالبان کے سرکردہ لیڈر ہبت اللہ اخندزادہ ملک کی قیادت کریں گے۔

حالانکہ حکومت کی شکل و شباہت کیا ہوگی، اور قیادت کون کرے گا، اس پر فی الحال کوئی واضح تصویر سامنے نہیں آئی ہے۔ لیکن امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ طالبان کے سرکردہ لیڈر ہبت اللہ اخندزادہ ہی ملک کے سپریم لیڈر ہوں گے اور حکومت کی شکل ایرانی نظام حکومت سے ملتی جلتی ہوگی، جس میں کہ ایک سپریم لیڈر ہوگا او راس کے ماتحت صدر، وزیر اعظم اور دیگر سبھی عہدے آئیں گے۔ گزشتہ ہفتہ طالبان کے ایک سینئر افسر نے بھی اسی طرح کا اشارہ دیا تھا۔


قابل ذکر ہے کہ طالبان نے اس ہفتے امریکی فوج کی واپسی سے پہلے ہی 15 اگست کو راجدھانی کابل پر قبضہ کرنے کے ساتھ پورے افغانستان کو اپنے کنٹرول میں لے لیا تھا۔ اب طالبانی لیڈر ملک کو چلانے کے لیے وہاں حکومت تشکیل دینے پر غور کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی طالبان کے کئی عہدیدار دیگر ممالک کے ساتھ مستقبل میں رشتوں کو لے کر بھی غور کر رہے ہیں۔

حالانکہ یہ بھی سچ ہے کہ طالبان اب ایک ایسے ملک پر حکومت کر جا رہا ہے جو بین الاقوامی امداد پر منحصر ہے، کیونکہ ملک کی معاشی حالت بے حد خستہ ہے۔ ایسے میں طالبان بھی بین الاقوامی امداد کنندگان اور سرمایہ کاروں سے رشتے بہتر رکھنا چاہتا ہے۔ اس کے لیے طالبان نے ان سبھی غیر ملکیوں کے نکلنے کے لیے محفوظ راستہ دینے کا وعدہ کیا ہے جو ائیرلفٹ کے دوران نہیں نکل سکے تھے۔ کابل ائیرپورٹ کو پھر سے شروع کرنے کے لیے ترکی اور قطر سے بات چیت جاری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔