افغانستان: عبدالعلی مزاری کی برسی تقریب میں خودکش دھماکہ، 30 افراد ہلاک 45 زخمی

خودکش بمبار عبدالعلی مزاری کی برسی تقریب میں داخل نہیں ہوسکا تھا اور پولس کی جانب سے شناخت کیے جانے پر چیک پوسٹ کے قریب ہی خود کو اڑا دیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

کابل: افغانستان میں گزشتہ شب خودکش دھماکے اور حملوں میں مرنے والوں کی تعداد اہلکاروں سمیت30 ہوگئی ہے جبکہ 45 افرادزخمی ہوئے ہیں۔یہ خودکش حملہ اسلامی اتحاد پارٹی کے رہنما عبدالعلی مزاری کی برسی کی تقریب کے دوران ہوا۔ حملے سے متعلق ذمہ داری داعش نے قبول کر لی ہے۔

اس خودکش حملہ میں مرنے والوں میں7 شہری بھی شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق خودکش بمبار عبدالعلی مزاری کی برسی تقریب میں داخل نہیں ہوسکا تھا اور پولس کی جانب سے شناخت کیے جانے پر چیک پوسٹ کے قریب ہی خود کو اڑا دیا۔ تقریب میں موجود ایک شخص کاظم علی کا کہنا ہے کہ دھماکے کی وجہ سے مسجد کے شیشے ٹوٹ گئے۔ اس تقریب میں افغانستان کے چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ اور ان کے نائب محمد محقق بھی موجود تھے۔

دوسری طرف غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق صوبہ تخار کے ضلع خواجہ گر میں طالبان نے رات گئے متعدد چیک پوسٹوں پر حملے کیے جس میں 10 پولس اہلکار اور 7 فوجی ہلاک جبکہ 15 اہلکار زخمی بھی ہوگئے۔پاکستان نے کابل میں اس دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی انسانی جانوں کے زیاں پر گہرے رنج اور اٖفغان حکومت و عوام کے ساتھ دلی تعزیت و ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق پاکستان نے ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کا اعادہ کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں افغان حکومت اور عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ دہشت گردی کی لعنت سے چھٹکارا پانے کے لیے تمام ملکوں کی جانب سے ٹھوس اقدامات اور قریبی تعاون کی ضرورت ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 10 Mar 2018, 11:16 AM