سری لنکا سیاسی بحران: صدر گوٹابایا 13 جولائی کو مستعفی ہو جائیں گے
معاشی اور سیاسی بحران کا سامنا کرنے والے سری لنکا کے صدر گوتابایا راجا پاکسے 13 جولائی کو اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں گے۔
سری لنکا میں معاشی بحران کے بعد وہاں کی حکومت ہل گئی ہے۔ اناج اور اناج کو ترستے لوگوں نے ہنگامہ کھڑا کر دیا ہے۔ حکومت نے پہلے ایمرجنسی کا اعلان کیا تھا اور پھر شہروں میں کرفیو لگا دیا تھا لیکن اب حکومت کو ہفتے کے روز یعنی کل ہونے والے احتجاج کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ سری لنکا میں آل پارٹیز حکومت بنانے کے فیصلے کے فوری بعد انتخابات کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ سری لنکا کے وزیراعظم نے مستعفی ہونے کی مشروط پیشکش کی ہے۔ خبروں کو مطابق ساتھ ہی صدر گوتابایا راجا پاکسے بھی 13 جولائی کو مستعفی ہو جائیں گے۔
کولمبو میں ایوان صدرپر ہزاروں مظاہرین کے قبضے کے چند گھنٹے بعد سری لنکا کے صدر گوتابایا راجا پاکسے نے استعفیٰ دینے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ گوٹابایا 13 جولائی کو اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں گے۔ وزیر اعظم رانیل وکرما سنگھے کے استعفیٰ کے بعد پارلیمنٹ کے اسپیکر مہندا یاپا ابیورڈانے نے صدر کے مستعفی ہونے کے فیصلے کا اعلان کیا ہے۔ اس سے پہلے، ابھے وردنے نے صدر کو لکھے ایک خط میں لکھا تھا کہ گوٹابایا کو فوری طور پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہیے اور سات دنوں میں نگراں صدر کی تقرری کے لیے پارلیمنٹ کا اجلاس طلب کرنا چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ نئے وزیر اعظم کے ساتھ نئی انتظامیہ تشکیل دی جائے اور پھر ایک مخصوص مدت کے بعد عام انتخابات کرائے جائیں۔
سری لنکا کے رکن پارلیمنٹ ہرشا دا سلوا نے کہا کہ پارٹی کے زیادہ تر رہنما صدر اور وزیر اعظم اور پارلیمنٹ کے اسپیکر کے استعفوں پر رضامند ہوگئے ہیں کہ وہ زیادہ سے زیادہ 30 دن تک صدر کے طور پر کام کریں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ رہنماؤں نے انتخاب پر رضامندی ظاہر کی ہے اور کہا ہے کہ حکومت کی بقیہ مدت کے لیے اراکین پارلیمنٹ کا انتخاب صدر کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ چند روز میں آل پارٹیز عبوری حکومت قائم کر دی جائے گی۔
واضح رہے کل سری لنکا کے مظاہرین نے راشٹرپتی بھون پر قبضہ کرنے کے بعد وزیر اعظم رانیل وکرما سنگھے کی نجی رہائش گاہ کو بھی آگ لگا دی۔ اس سے کچھ دیر پہلے وکرماسنگھے نے احتجاج کے دوران آل پارٹیز حکومت کے قیام کے لیے مستعفی ہونے کی پیشکش کی تھی۔ اس دوران مظاہرین اور سیکورٹی فورسز کے درمیان کشیدہ صورتحال بھی پیدا ہوگئی۔ حکام نے بتایا کہ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے جانے کے باوجود وہ اس کے گھر میں گھس گئے اور گھر کو آگ لگا دی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔