سری لنکا: صدارتی انتخاب سے قبل اراکین پارلیمنٹ کو ملی دھمکی!

کولمبو پولیس نے کہا کہ یہ دیکھا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کئی ایسے پوسٹ کیے جا رہے ہیں جن میں اراکین پارلیمنٹ کو دھمکی دی جا رہی ہے۔

رانل وکرماسنگھے
رانل وکرماسنگھے
user

قومی آواز بیورو

سری لنکا میں صدارتی انتخاب 20 جولائی (بدھ) کو ہونا ہے۔ اس سے پہلے اراکین پارلیمنٹ نے رانل وکرماسنگھے کو ووٹ دینے کے خلاف دھمکی بھرے پیغامات ملنے کی شکایت کی ہے۔ ’ڈیلی مرر‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق اراکین پارلیمنٹ نے کہا کہ ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر انھیں دھمکی ملی ہے کہ اگر ان کا ووٹ کارگزار صدر وکرماسنگھے کو ملا تو انھیں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔

اس معاملے میں کولمبو پولیس نے کہا کہ یہ دیکھا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کئی پوسٹ شائع کیے جا رہے ہیں جن میں اراکین پارلیمنٹ کو دھمکی دی جا رہی ہے۔ پولیس ہیڈکوارٹر نے جرائم جانچ محکمہ (سی آئی ڈی) کو اراکین پارلیمنٹ کو مل رہی دھمکیوں کی جانچ کرنے کی ہدایت دے دی ہے۔


دوسری طرف سری لنکا کے کارگزار صدر رانل وکرماسنگھے نے آج سے ملک گیر ایمرجنسی کا اعلان کر دیا ہے۔ ایک خصوصی گزٹ نوٹیفکیشن کے مطابق کارگزار صدر وکرماسنگھے نے عوامی سیکورٹی اور طبقہ کی زندگی کے لیے ضروری فراہمی اور خدمات کے رکھ رکھاؤ کے مفاد میں ایمرجنسی کا اعلان کیا ہے۔ وکرماسنگھے نے عوامی سیکورٹی آرڈیننس (باب 40) کی دفعہ 2 کے ذریعہ انھیں حاصل اختیارات کی بنیاد پر آئین کی شق 40(1)(C) کے ضمن میں ایمرجنسی کا اعلان کیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ سری لنکا میں نئے صدر کے انتخاب کا اعلان کر دیا گیا ہے اور اس کے لیے امیدواروں کی نامزدگی منگل کو ہوگی۔ سری لنکا کے نئے صدر کا انتخاب 20 جولائی کو ہوگا۔ ملک کے سابق صدر گوٹبایا راج پکشے نے سنگین بحران کے درمیان ملک سے فرار ہو کر مالدیپ کے راستے سنگاپور جانے کے بعد استعفیٰ دے دیا تھا۔ ان کے ملک چھوڑنے کے بعد بحرانی کیفیت کے شکار سری لنکا میں سیاسی بحران مزید گہرا گیا ہے۔اچ

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔