امریکہ کی خود غرض پالیسیاں یورپ کو دیوالیے کی طرف گھسیٹ رہی ہیں:روس
لاوروف نے کہا کہ واشنگٹن، یورپی یونین کو ہر روسی ساختہ چیز ترک کرنے پر مجبور کر رہا ہے لیکن خود روس سے یورینیئم اور دیگر اہم سامان خریدنا جاری رکھے ہوئے ہے۔
روس کے وزیر خارجہ سرگے لاوروف نے کہا ہے کہ روس پر پابندیوں کی وجہ سے یورپی کمپنیاں 250 بلین یورو کا نقصان اٹھا چُکی ہیں۔ لاوروف نے دارالحکومت ماسکو میں، یوکرین بحران کے حل سے متعلق اور مختلف ممالک کے سفیروں کی شرکت سے، منعقدہ گول میز کانفرنس سے خطاب کیا ہے۔
خطاب میں انہوں نے کہا ہے کہ امریکہ اپنی پالیسیوں سے یورپ کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ ان پالیسیوں کی بدولت واشنگٹن کی اپنی عسکری صنعت تو دولت کما رہی ہے لیکن واشنگٹن کا تابع فرمان یورپ دیوالیے کی طرف گِھسٹ رہا ہے"۔
انہوں نے کہا ہے کہ امریکہ نے یورپ کو اپنی مہنگی ایل این جی خریدنے پر مجبور کیا ہوا ہے۔ امریکہ اپنے خود غرض قوانین یورپی کمپنیوں پر تھوپ رہا اور انہیں روس سے نکل کر کم معاوضوں والے مقامات پر منتقل ہونے پر مجبور کر رہا ہے۔ واشنگٹن، یورپی یونین کو ہر روسی ساختہ چیز ترک کرنے پر مجبور کر رہا ہے لیکن خود روس سے یورینیئم اور دیگر اہم سامان خریدنا جاری رکھے ہوئے ہے"۔
سرگے لاوروف نے کہا ہے کہ مذکورہ پالیسیوں کی وجہ سے یورپ کو قابل ذکر سطح پر اقتصادی نقصان پہنچا ہے۔ حالیہ ڈیڑھ سال میں ہمارے نرم ترین اندازوں کے مطابق یورپی کمپنیاں مغرب کی یک طرفہ پابندیوں کی وجہ سے 250 بلین یورو کا نقصان اٹھا چُکی ہیں اور یہ ایک بڑی رقم ہے"۔
انہوں نے بحیرہ اسود اناج راہداری سے متعلق اقوام متحدہ کی ناکام کوششوں کی طرف توجہ مبذول کروائی اور کہا ہے کہ مغربی ممالک ، اس معاملے میں کسی پیش رفت کے راستے میں، رکاوٹ بن رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔