ایران: خلا میں سیٹلائٹ لے جانے والے راکٹ ’ذوالجناح‘ کا کیا تجربہ
ایران کی وزارت دفاع نے مصنوعی سیارہ لے جانے والے ایک راکٹ کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔ یہ راکٹ ٹھوس ایندھن سے کام کرنے والے ’طاقت ور ترین‘ انجن کی ٹیکنالوجی سے لیس ہے
دبئی: ایران کی وزارت دفاع نے مصنوعی سیارہ لے جانے والے ایک راکٹ کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔ یہ راکٹ ٹھوس ایندھن سے کام کرنے والے ’طاقت ور ترین‘ انجن کی ٹیکنالوجی سے لیس ہے۔ تہران کا یہ اقدام امریکا کی جانب سے احتجاج سامنے لا سکتا ہے۔
ایرانی سرکاری ٹیلی وژن نے پیر کے روز وزارت دفاع میں خلائی یونٹ کے ترجمان احمد حسینی کے حوالے سے بتایا کہ "ذوالجناح" کو تحقیقی مقاصد کے لیے پہلی مرتبہ خلا میں چھوڑا گیا ہے۔ یہ راکٹ 220 کلو گرام وزنی سیٹلائٹ کو زمین کی سطح سے 500 کلو میٹر دور مدار میں لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ایرانی سرکاری ٹی وی نے ایک صحرائی علاقے میں راکٹ چھوڑے جانے کے مناظر نشر کیے۔ ایرانی خبر رساں ایجنسی "مہر" کے مطابق راکٹ کا تجربہ سمنان صوبے میں کیا گیا جہاں ایرانی خلائی مرکز واقع ہے۔
ایران کی اس طرح کی سرگرمیوں کی مغربی ممالک بالخصوص امریکا کی جانب سے مذمت کی جاتی ہے۔ تہران پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ وہ خلا میں سیٹلائٹس چھوڑنے کے ذریعے بیلسٹک میزائلوں کے میدان میں اپنے تجربے کو مضبوط بنانے پر کام کر رہا ہے۔ امریکا کو اندیشہ ہے کہ ایران اس خصوصی ٹیکنالوجی کو نیوکلیئر وار ہیڈز داغنے کے لیے استعمال کر سکتا ہے۔
بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔